حنیف ڈار اور امام زہری کی زندہ کرامت

حنیف ڈار اور امام زہری کی زندہ کرامت؛
از:
شیخ حافظ ابو یحییٰ نورپوری (حفظہ اللہ)
………
حنیف ڈار نامی ایک صاحب فیس بک پر صحابہ کرام، احادیثِ نبویہ اور محدثین کرام پر لاف بازی اور زبان درازی کرتے رہتے ہیں۔ان کی ایک پوسٹ نظر سے گزری جس میں انہوں نے راویانِ حدیث کے بارے میں کھل کر بکواس کی۔یاد رہے کہ ان کی یاوہ گوئی پر لکھنے کے لیے "بکواس” سب سے ہلکا لفظ ملا ہے۔اگر کسی کو اس سے "ہولا "لفظ ملے تو از رہِ کرم مجھے ضرور مطلع فرمائے۔ ڈار صاحب کی قلم نے یوں پاخانہ کیا ہے:
"تعجب کی بات نہیں کہ زیر ناف بال بھی گِن کر بتانے والے راویوں کو ان منافقین کے نام ہی پتا نہیں۔”
ایسی متعفن سوچ کو کس خوش نما لفظ سے تعبیر کیا جا سکتا ہے؟
موصوف امام زہری رحمہ اللہ پر بہتان باندھتے ہوئے لکھتے ہیں :
"امام بخاری نے ابن شہاب زہری سےجھوٹ روایت بھی کیا ہےا ور اس کے جھوٹ کی وضاحت بھی نہیں کی،بلکہ اس کے جھوٹ کو سیدہ عائشہ صدیقہ کی روایت میں یوں فِٹ کیا کہ عامی اس کو پہچان ہی نہیں سکتا۔اب جب زہری کے جھوٹ سے جان چھڑوانا مشکل ہو گیا تو۔۔۔”
لیکن اللہ کی قدرت دیکھیں کہ وہ ایسے لچر مزاج لوگوں کو ان کی اپنی زبانی ہی بے عزت کر دیتا ہے۔ اپنی اسی پوسٹ میں ،جس کا ایک اقتباس ہم نے شروع میں لیا ہے، ڈارصاحب اس حدیث کو دلیل بناتے ہیں،جس کے مطابق اندھیرے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی زوجہ محترمہ، ام المومنین سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ ہوتے ہیں اور صحابہ کرام کو وضاحت دیتے ہیں کہ یہ میری زوجہ ہیں، کہیں شیطان تمہارے دل میں غلط بات پیدا نہ کر دے۔۔۔
اب یہ حدیث تو ڈار صاھب کے نزدیک بھی سو فیصد سچی ہو گی نا؟
اگر منکرین حدیث میں تھوڑی سی بھی شرم ہو تو وہ چلو بھر پانی میں ناک ڈبو مر جائیں، یہ حدیث صحاح وسنن اور مسانید ومعاجم ہر قسم کی کتبِ احادیث میں موجود ہے، اسی طرح عقیدہ وتفسیر اور سیرت وتاریخ کی کتب میں درج ہے، لیکن دنیا جہان میں جہاں بھی مذکور ہے،اس کی سند کے مرکزی راوی امام ابن شہاب زہری رحمہ اللہ ہی ہیں، جو اسے امیر المومنین سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے پوتے امام زین العابدین، علی بن حسین کے واسطے سے سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا سے بیان کر رہے ہیں۔
اس حدیث میں امام زہری کے درجنوں شاگرد ہیں،جو مختلف اسانید میں بدلتے رہتے ہیں، لیکن امام زین العابدین رحمہ اللہ کے ایک ہی شاگرد ہیں، وہ ہیں امام زہری۔ یوں یہ امام زہری کی حدیث ہے۔
ڈار صاحب کوشش کر دیکھیں، ذخیرہ حدیث سے امام زہری کے علاوہ کوئی سند پیش کریں، ورنہ جسے جھوٹا کہہ رہے ہیں، خود اسے ہی اپنی دلیل بھی بنا رہے ہیں۔ شرم تو نہیں آتی ہو گی؟
یہ امام زہری رحمہ اللہ کی زندہ کرامت ہے، وہ صدیوں پہلے دنیا سے چلے گئے، وہ آج اپنا دفاع کرنے کے لیے خود موجود نہیں، ان پر جھوٹ کی تہمت لگانے والے کو اللہ اسی کی زبانی ذلیل کر رہا ہے۔
یہ ابھی ایک مثال ہے، ورنہ انہیں چھپنے کو جگہ نہیں ملے گی، لیکن صاحبو بات شرم وحیا کی ہوتی ہے، جب یہ رخصت ہو جائے تو انسان کاری حنیف ڈار بن جاتا ہے۔

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں