صحیح بخاری جلد دؤم :كتاب الكسوف (سورج گہن کے متعلق بیان) : حدیث:-1062

كتاب الكسوف
کتاب: سورج گہن کے متعلق بیان

Chapter No: 17

باب الصَّلاَةِ فِي كُسُوفِ الْقَمَرِ

The prayer of the lunar eclipse.

چاند گہن میں بھی نماز پڑھنا۔

[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1062          

حَدَّثَنَا مَحْمُودٌ، قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ انْكَسَفَتِ الشَّمْسُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ‏.‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:  
[sta_anchor id=”arnotash”]

1062 ـ حدثنا محمود، قال حدثنا سعيد بن عامر، عن شعبة، عن يونس، عن الحسن، عن أبي بكرة ـ رضى الله عنه ـ قال انكسفت الشمس على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم فصلى ركعتين‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1062 ـ حدثنا محمود، قال حدثنا سعید بن عامر، عن شعبۃ، عن یونس، عن الحسن، عن ابی بکرۃ ـ رضى اللہ عنہ ـ قال انکسفت الشمس على عہد رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم فصلى رکعتین‏.‏

‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ کے زمانے میں سورج گرہن ہوا تو آپﷺ نے دو رکعتیں نماز پڑھیں۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : یہاں یہ اعتراض ہو اہے کہ یہ حدیث ترجمہ باب سے مطابقت نہیں رکھتی اس میں تو چاند کا ذکر تک نہیں ہے اور جواب یہ ہے کہ یہ روایت مختصر ہے اس روایت کی جو آگے آتی ہے اس میں صاف چاند کا ذکر ہے تو مقصود وہی دوسری روایت ہے اور اس کو اس لیے ذکر کردیا کہ معلوم ہو جائے کہ روایت مختصر بھی مروی ہوئی ہے بعضوں نے کہا صحیح بخاری کے ایک نسخہ میں اس حدیث میں یوں ہے انکسف القمر دوسرے ممکن ہے کہ امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث کے اس طریق کی طرف اشارہ کیا ہو جس کو ابن ابی شیبہ نے نکالا اس میں یوں ہے انکسفت الشمس و القمرامام بخاری رحمہ اللہ کی عادت ہے کہ ایک حدیث بیان کرکے اس کے دوسرے طریق کی طرف اشارہ کر تے ہیں اور باب کا مطلب اس سے نکالتے ہیں ( وحیدی ) 
سیرت ابن حبان میں ہے کہ 5ھ میں چاند گرہن بھی ہوا تھا اورآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں بھی نماز با جماعت ادا کی تھی۔ معلوم ہو اکہ چاند گرہن اور سورج گرہن ہر دو کا ایک ہی حکم ہے مگر ہمارے محترم برادران احناف چاند گرہن کی نماز کے لیے نماز با جماعت کے قائل نہیں ہیں۔ اس کو تنہا پڑھنے کا فتویٰ دیتے ہیں۔ اس باب میں ان کے پاس بجزرائے قیاس کوئی دلیل پختہ نہیں ہے مگر ان کو اس پر اصرار ہے لیکن سنت رسول کے شیدائیوں کے لیے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا طور طریقہ ہی سب سے بہتر عمدہ چیز ہے۔ الحمد للہ علی ذالک۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By Abu Bakra : In the life-time of the Prophet the sun eclipsed and then he offered a two Rakat prayer.

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں