صحیح بخاری جلد دؤم :کتاب تقصیر الصلوۃ (نماز میں قصر کرنے کا بیان) : حدیث:-1085

كتاب تقصير الصلاة
کتاب: نماز میں قصر کرنے کا بیان

Chapter No: 3

باب كَمْ أَقَامَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فِي حَجَّتِهِ

How long did the Prophet (s.a.w) stay during his Hajj?

باب: نبیﷺ حج میں مکّہ میں کتنے دن رہے۔

 

[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1085          

حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، قَالَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ الْبَرَّاءِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم وَأَصْحَابُهُ لِصُبْحِ رَابِعَةٍ يُلَبُّونَ بِالْحَجِّ، فَأَمَرَهُمْ أَنْ يَجْعَلُوهَا عُمْرَةً إِلاَّ مَنْ مَعَهُ الْهَدْىُ‏.‏ تَابَعَهُ عَطَاءٌ عَنْ جَابِرٍ.‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:  
[sta_anchor id=”arnotash”]

1085 ـ حدثنا موسى بن إسماعيل، قال حدثنا وهيب، قال حدثنا أيوب، عن أبي العالية البراء، عن ابن عباس ـ رضى الله عنهما ـ قال قدم النبي صلى الله عليه وسلم وأصحابه لصبح رابعة يلبون بالحج، فأمرهم أن يجعلوها عمرة إلا من معه الهدى‏.‏ تابعه عطاء عن جابر‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1085 ـ حدثنا موسى بن اسماعیل، قال حدثنا وہیب، قال حدثنا ایوب، عن ابی العالیۃ البراء، عن ابن عباس ـ رضى اللہ عنہما ـ قال قدم النبی صلى اللہ علیہ وسلم واصحابہ لصبح رابعۃ یلبون بالحج، فامرہم ان یجعلوہا عمرۃ الا من معہ الہدى‏.‏ تابعہ عطاء عن جابر‏.‏

‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، انہوں نے کہا: نبیﷺ صحابہ کو ساتھ لے کر تلبیہ کہتے ہوئے ذی الحجہ کی چوتھی تاریخ کو (مکہ میں) تشریف لائے پھر آپﷺنے فرمایا: جن کے پاس قربانی نہیں ہے وہ بجائے حج کے عمرہ کی نیت کرلیں (اور عمرہ سے فارغ ہوکر حلال ہوجائیں پھر حج کا احرام باندھیں)۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : کیونکہ آپ چوتھی ذی الحجہ کو مکہ معظمہ پہنچے تھے اور چودھویں کو مراجعت فرمائے مدینہ ہوئے تو مدت اقامت کل دس دن ہوئی اور مکہ میں صرف چار دن رہنا ہوا باقی ایام منیٰ وغیرہ میں صرف ہوئے اسی لیے امام شافعی رحمہ اللہ نے کہا کہ جب مسافر کسی مقام میں چار دن سے زیادہ رہنے کی نیت کرے تو پوری نماز پڑھے چار دن تک قصر کرتا رہے اور امام احمد نے کہا اکیس نمازوں تک ( مولانا وحید الزماں مرحوم ) پچھلی روایت جس میں آپ کا قیام اکیس دن مذکور ہے اس میں یہ قیام فتح مکہ سے متعلق ہے۔
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ امام بخاری رحمہ اللہ نے مغازی میں دوسرے طریق سے اقامت کا مقام مکہ بیان فرمایا ہے جہاں آپ نے انیس دن قیام فرمایا اورآپ نماز قصرکرتے رہے معلوم ہوا کہ قصر کے لیے یہ آخری حد ہے اگر اس سے زیادہ ٹھہرنے کا فیصلہ ہو تو نماز پوری پڑھنی ہوگی اور اگر فیصلہ نہ کر سکے اور تردد میں آج کل آج کل کر تا رہ جائے تو وہ جب تک اس حالت میں ہے قصر کر سکتا ہے جیسا کہ زاد المعاد میں علامہ ابن قیم رحمہ اللہ نے بیان فرمایا :ومنھا انہ صلی اللہ علیہ وسلم اقام بتبوک عشرین یوما یقصر الصلوۃ ولم یقل للامۃ لا یقصر الرجل الصلوۃ اذا قام اکثر من ذلک ولکن انفق اقامتہ ھذہ المدۃ وھذہ الاقامۃ فی حالۃ السفر لا تخرج عن حکم السفر سواءطالت او قصرت اذا کان غیر متوطن ولا عازم علی الاقامۃ بذلک الموضع۔ یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تبوک میں بیس دن تک مقیم رہے اور نماز قصر فرماتے رہے اور آپ نے امت کے لیے نہیں فرمایا کہ امت میں سے اگر کسی کا اس سے بھی زیادہ کہیں ( حالت سفر میں ) اقامت کا موقعہ آجائے تو وہ قصر نہ کرے۔ ایسا آپ نے کہیں نہیں فرمایا پس جب کوئی شخص سفر میں کسی جگہ بہ حیثیت وطن کے نہ اقامت کرے اور نہ وہاں اقامت کا عزم ہو مگر آج کل میں تردد رہے تو اس کی مدت اقامت کم ہو یا زیادہ وہ بہر حال سفر کے حکم میں ہے اور نماز قصر کر سکتا ہے۔
حافظ نے کہا کہ بعض لوگوں نے احمد سے امام احمد بن حنبل کو سمجھا یہ بالکل غلط ہے کیونکہ امام احمد نے عبد اللہ بن مبارک سے نہیں سنا ( وحیدی۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By Ibn Abbas : The Prophet and his companions reached Mecca in the morning of the 4th Dhul-Hijja reciting Talbiya (O Allah! We are obedient to your orders, we respond 4 to your call)… intending to perform Hajj. The Prophet ordered his companions to assume the Ihram for Umra instead of Hajj, excepting those who had Hadi (sacrifice) with them.

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں