صحیح بخاری جلد دؤم :کتاب التہجد ( رات میں تہجد پڑھنا) : حدیث:-1179

کتاب التہجد
کتاب: رات میں تہجد پڑھنا

Chapter No: 33

باب صَلاَةِ الضُّحَى فِي الْحَضَرِ

To offer the Salat-ud-Duha when one is not travelling.

باب: چاشت کی نماز اپنے شہر میں پڑھے.


[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1179         

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْجَعْدِ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَنَسِ بْنِ سِيرِينَ، قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ الأَنْصَارِيَّ، قَالَ قَالَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ ـ وَكَانَ ضَخْمًا ـ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم إِنِّي لاَ أَسْتَطِيعُ الصَّلاَةَ مَعَكَ‏.‏ فَصَنَعَ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم طَعَامًا، فَدَعَاهُ إِلَى بَيْتِهِ، وَنَضَحَ لَهُ طَرَفَ حَصِيرٍ بِمَاءٍ فَصَلَّى عَلَيْهِ رَكْعَتَيْنِ‏.‏ وَقَالَ فُلاَنُ بْنُ فُلاَنِ بْنِ جَارُودٍ لأَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ أَكَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي الضُّحَى فَقَالَ مَا رَأَيْتُهُ صَلَّى غَيْرَ ذَلِكَ الْيَوْمِ‏‏‏‏.

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:    [sta_anchor id=”arnotash”]

1179 ـ حدثنا علي بن الجعد، أخبرنا شعبة، عن أنس بن سيرين، قال سمعت أنس بن مالك الأنصاري، قال قال رجل من الأنصار ـ وكان ضخما ـ للنبي صلى الله عليه وسلم إني لا أستطيع الصلاة معك‏.‏ فصنع للنبي صلى الله عليه وسلم طعاما، فدعاه إلى بيته، ونضح له طرف حصير بماء فصلى عليه ركعتين‏.‏ وقال فلان بن فلان بن جارود لأنس ـ رضى الله عنه ـ أكان النبي صلى الله عليه وسلم يصلي الضحى فقال ما رأيته صلى غير ذلك اليوم‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1179 ـ حدثنا علی بن الجعد، اخبرنا شعبۃ، عن انس بن سیرین، قال سمعت انس بن مالک الانصاری، قال قال رجل من الانصار ـ وکان ضخما ـ للنبی صلى اللہ علیہ وسلم انی لا استطیع الصلاۃ معک‏.‏ فصنع للنبی صلى اللہ علیہ وسلم طعاما، فدعاہ الى بیتہ، ونضح لہ طرف حصیر بماء فصلى علیہ رکعتین‏.‏ وقال فلان بن فلان بن جارود لانس ـ رضى اللہ عنہ ـ اکان النبی صلى اللہ علیہ وسلم یصلی الضحى فقال ما رایتہ صلى غیر ذلک الیوم‏.‏
‏‏‏‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ کہتے تھے ایک انصاری جو موٹا آدمی تھا (عتبان بن مالک) نبیﷺ سے کہنے لگا ، میں آپﷺ کے ساتھ نماز میں شریک نہیں ہوسکتا۔ پھر اس نے آپﷺ کیلئے کھانا تیار کیا اور آپﷺ کو اپنے گھر پر بلایا اور بوریے کے ایک ٹکڑے کو پانی سے دھوکر صاف کیا آپﷺ نے اس پر دو رکعتیں پڑھیں اور عبدالحمید بن منذر بن جارود نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا کیا نبیﷺ چاشت کی نماز پڑھا کرتے تھے انہوں نے کہا: میں نے تو آپﷺ کو اس دن کے سوا پڑھتے نہیں دیکھا۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : حضرت امام رحمہ اللہ نے مختلف مقاصد کے تحت اس حدیث کو کئی جگہ روایت فرمایا ہے۔ یہاں آپ کا مقصد اس سے ضحی کی نماز حالت حضر میں پڑھنا اوربعض مواقع پر جماعت سے بھی پڑھنے کا جواز ثابت کرنا ہے۔ بالفرض بقول حضرت انس رضی اللہ عنہ کے صرف اسی موقع پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ نماز پڑھی تو ثبوت مدعا کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کاایک دفعہ کام کو کر لینا بھی کافی وافی ہے۔ یوں کئی مواقع پر آپ سے اس نماز کے پڑھنے کا ثبوت موجود ہے۔ ممکن ہے حضرت انس رضی اللہ عنہ کو ان مواقع میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہونے کا موقع نہ ملا ہو۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By Anas bin Sirin : I heard Anas bin Malik al-Ansari saying, "An Ansari man, who was very fat, said to the Prophet, ‘I am unable to present myself for the prayer with you.’ He prepared a meal for the Prophet and invited him to his house. He washed one side of a mat with water and the Prophet offered two Rakat on it.” So and so, the son of so and so, the son of Al-Jarud asked Anas, "Did the Prophet use to offer the Duha prayer?” Anas replied, "I never saw him praying (the Duha prayer) except on that day.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں