صحیح بخاری جلد دؤم : کتاب الجنائز( جنازے کے احکام و مسائل) : حدیث:-1246

کتاب الجنائز
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

Chapter No: 4

باب الرَّجُلِ يَنْعَى إِلَى أَهْلِ الْمَيِّتِ بِنَفْسِهِ

A man who informs the relatives of deceased person (of his death) by himself.

باب: آدمی اپنی ذات سے موت کی خبر میّت کے وارثوں کو سنا سکتا ہے۔


[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1246         

حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلاَلٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏”‏ أَخَذَ الرَّايَةَ زَيْدٌ فَأُصِيبَ، ثُمَّ أَخَذَهَا جَعْفَرٌ فَأُصِيبَ، ثُمَّ أَخَذَهَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَوَاحَةَ فَأُصِيبَ ـ وَإِنَّ عَيْنَىْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لَتَذْرِفَانِ ـ ثُمَّ أَخَذَهَا خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ مِنْ غَيْرِ إِمْرَةٍ فَفُتِحَ لَهُ ‏”‏‏.‏

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:    [sta_anchor id=”arnotash”]

1246 ـ حدثنا أبو معمر، حدثنا عبد الوارث، حدثنا أيوب، عن حميد بن هلال، عن أنس بن مالك ـ رضى الله عنه ـ قال قال النبي صلى الله عليه وسلم ‏”‏ أخذ الراية زيد فأصيب، ثم أخذها جعفر فأصيب، ثم أخذها عبد الله بن رواحة فأصيب ـ وإن عينى رسول الله صلى الله عليه وسلم لتذرفان ـ ثم أخذها خالد بن الوليد من غير إمرة ففتح له ‏”‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1246 ـ حدثنا ابو معمر، حدثنا عبد الوارث، حدثنا ایوب، عن حمید بن ہلال، عن انس بن مالک ـ رضى اللہ عنہ ـ قال قال النبی صلى اللہ علیہ وسلم ‏”‏ اخذ الرایۃ زید فاصیب، ثم اخذہا جعفر فاصیب، ثم اخذہا عبد اللہ بن رواحۃ فاصیب ـ وان عینى رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم لتذرفان ـ ثم اخذہا خالد بن الولید من غیر امرۃ ففتح لہ ‏”‏
‏‏‏‏‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نےکہا: نبیﷺ نے (غزوۂ موتہ کا تذکرہ کرتے ہوئے) فرمایا: پہلے حضرت زید رضی اللہ عنہ نے جھنڈا سنبھالا، وہ شہید ہوئے۔ پھر حضرت جعفر رضی اللہ عنہ نے سنبھالا وہ بھی شہید ہوئے۔ پھر حضرت عبد اللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ نے سنبھالا وہ بھی شہید ہوئے۔اس وقت آپﷺ کی آنکھوں میں آنسو بہہ رہے تھے۔ پھر خالد بن ولید رضی اللہ عنہ نے خود اپنے طور پر جھنڈا سنبھالا اور ان کو فتح حاصل ہوئی۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

یہ غزوہ موتہ کا واقعہ ہے جو 8ھ میںملک شام کے پاس بلقان کی سر زمین پر ہواتھا۔ مسلمان تین ہزار تھے اور کافر بے شمار، آپ نے زید بن حارثہ کو امیر لشکر بنایا تھا اور فرما دیا تھا کہ اگر زید شہید ہو جائیں تو ان کی جگہ حضرت جعفر رضی اللہ عنہ قیادت کریں اگر وہ بھی شہید ہو جائیں تو پھر عبد اللہ بن رواحہ۔ یہ تینوں سردارشہید ہوئے۔ پھر حضرت خالد بن ولید نے ( از خود ) کمان سنبھالی اور ( اللہ نے ان کے ہاتھ پر ) کافروں کو شکست فاش دی، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لشکر کے لوٹنے سے پہلے ہی سب خبریں لوگوں کو سنادیں۔ اس حدیث میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے کئی معجزات بھی مذکورہوئے ہیں۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By Anas bin Malik : The Prophet said, "Zaid took over the flag and was martyred. Then it was taken by Jafar who was martyred as well. Then ‘Abdullah bin Rawaha took the flag but he too was martyred and at that time the eyes of Allah’s Apostle were full of tears. Then Khalid bin Al-Walid took the flag without being nominated as a chief (before hand) and was blessed with victory.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں