صحیح بخاری جلد دؤم : کتاب الجنائز( جنازے کے احکام و مسائل) : حدیث:-1311

کتاب الجنائز
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

Chapter No: 49

باب مَنْ قَامَ لِجَنَازَةِ يَهُودِيٍّ

Standing for the funeral procession of a Jew.

باب: یہودی (یا کافر) کے جنازہ کے لیے کھڑے ہونا۔


[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1311         

حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مِقْسَمٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ مَرَّ بِنَا جَنَازَةٌ فَقَامَ لَهَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم وَقُمْنَا بِهِ‏.‏ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّهَا جَنَازَةُ يَهُودِيٍّ‏.‏ قَالَ ‏”‏ إِذَا رَأَيْتُمُ الْجَنَازَةَ فَقُومُوا ‏”‏‏‏‏.‏

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:    [sta_anchor id=”arnotash”]

1311 ـ حدثنا معاذ بن فضالة، حدثنا هشام، عن يحيى، عن عبيد الله بن مقسم، عن جابر بن عبد الله ـ رضى الله عنهما ـ قال مر بنا جنازة فقام لها النبي صلى الله عليه وسلم وقمنا به‏.‏ فقلنا يا رسول الله، إنها جنازة يهودي‏.‏ قال ‏”‏ إذا رأيتم الجنازة فقوموا ‏”‏‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1311 ـ حدثنا معاذ بن فضالۃ، حدثنا ہشام، عن یحیى، عن عبید اللہ بن مقسم، عن جابر بن عبد اللہ ـ رضى اللہ عنہما ـ قال مر بنا جنازۃ فقام لہا النبی صلى اللہ علیہ وسلم وقمنا بہ‏.‏ فقلنا یا رسول اللہ، انہا جنازۃ یہودی‏.‏ قال ‏”‏ اذا رایتم الجنازۃ فقوموا ‏”‏‏.‏
‏‏‏‏‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا: ایک بار ایسا ہوا کہ ایک یہودی کا جنازہ ہمارے سامنے سے نکلا نبیﷺ کھڑے ہوگئے اور ہم بھی کھڑے ہوگئے اور ہم نے کہا یا رسول اللہﷺ !یہ یہودی کا جنازہ ہے آپﷺ نے فرمایا جب تم جنازہ دیکھو تو کھڑے ہوجایا کرو۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا یہودی کے جنازے کے لیے بھی کھڑے ہوجانا ظاہر کررہا ہے کہ آپ کے قلب مبارک میں محض انسانیت کے رشتہ کی بناپر ہر انسان سے کس قدر محبت تھی۔ یہودی کے جنازہ کو دیکھ کر کھڑے ہونے کی کئی وجوہ بیان کی گئی ہیں۔ آئندہ حدیث میں بھی کچھ ایسا ہی ذکر ہے۔ وہاں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے خود اس سوال کا جواب فرمایا۔ الیست نفسا یعنی جان کے معاملہ میں مسلمان اور غیر مسلمان برابر ہیں۔ زندگی اور موت ہردو پر وارد ہوتی ہیں۔ حضرت جابر کی روایت میں مزید تفصیل موجود ہے۔ مرت جنازۃ فقام لہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وقمنا معہ فقلنا یا رسول اللہ انہا یہودیۃ فقال ان الموت فزع فاذا رایتم الجنازۃ فقوموا متفق علیہیعنی ایک جنازہ گزرا جس پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی اقتدا میں ہم سب کھڑے ہوگئے۔ بعد میں ہم نے کہا کہ حضور یہ ایک یہودیہ کا جنازہ تھا۔ آپ نے فرمایا کہ کچھ بھی ہو بے شک موت بہت ہی گھبراہٹ میں ڈالنے والی چیز ہے۔ موت کسی کی بھی ہو اسے دیکھ کر گھبراہٹ ہونی چاہیے پس تم بھی کوئی جنازہ دیکھو کھڑے ہوجایا کرو۔
نسائی اور حاکم میں حضرت انس رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے کہ انما قمنا للملئکۃ ہم فرشتوں کی تعظیم کے لیے کھڑے ہوتے ہیں اور احمد میں بھی حدیث ابوموسیٰ سے ایسی ہی روایت موجود ہے۔
پس خلاصۃ الکلام یہ کہ جنازہ کو دیکھ کر بلا امتیاز مذہب عبرت حاصل کرنے کے لیے‘ موت کو یاد کرنے کے لیے‘ فرشتوں کی تعظیم کے لیے کھڑے ہوجانا چاہیے۔ حدیث اور باب میں مطابقت ظاہر ہے۔

 
 English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By Jabir bin ‘Abdullah : A funeral procession passed in front of us and the Prophet stood up and we too stood up. We said, ‘O Allah’s Apostle! This is the funeral procession of a Jew.” He said, "Whenever you see a funeral procession, you should stand up.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں