صحیح بخاری جلد اول :كتاب الحيض (حيض کا بیان) : حدیث 306

كتاب الحيض
کتاب: حیض کے احکام و مسائل
(THE BOOK OF MENSES (MENSTRUAL PERIODS
8- بَابُ الاِسْتِحَاضَةِ:
باب: استحاضہ کے بیان میں۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَائِشَةَ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهَا قَالَتْ:‏‏‏‏ قَالَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ أَبِي حُبَيْشٍ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏إِنِّي لَا أَطْهُرُ أَفَأَدَعُ الصَّلَاةَ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ "إِنَّمَا ذَلِكِ عِرْقٌ وَلَيْسَ بِالْحَيْضَةِ، ‏‏‏‏‏‏فَإِذَا أَقْبَلَتِ الْحَيْضَةُ فَاتْرُكِي الصَّلَاةَ فَإِذَا ذَهَبَ قَدْرُهَا فَاغْسِلِي عَنْكِ الدَّمَ وَصَلِّي”.
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
306 ـ حدثنا عبد الله بن يوسف، قال أخبرنا مالك، عن هشام بن عروة، عن أبيه، عن عائشة، أنها قالت قالت فاطمة بنت أبي حبيش لرسول الله صلى الله عليه وسلم يا رسول الله إني لا أطهر، أفأدع الصلاة فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏”‏ إنما ذلك عرق وليس بالحيضة، فإذا أقبلت الحيضة فاتركي الصلاة، فإذا ذهب قدرها فاغسلي عنك الدم وصلي ‏”‏‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
306 ـ حدثنا عبد اللہ بن یوسف، قال اخبرنا مالک، عن ہشام بن عروۃ، عن ابیہ، عن عایشۃ، انہا قالت قالت فاطمۃ بنت ابی حبیش لرسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم یا رسول اللہ انی لا اطہر، افادع الصلاۃ فقال رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم ‏”‏ انما ذلک عرق ولیس بالحیضۃ، فاذا اقبلت الحیضۃ فاترکی الصلاۃ، فاذا ذہب قدرہا فاغسلی عنک الدم وصلی ‏”‏‏.‏
ا اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے امام مالک نے ہشام بن عروہ کے واسطہ سے بیان کیا، انہوں نے اپنے والد سے، انہوں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے، آپ نے بیان کیا کہ فاطمہ ابی حبیش کی بیٹی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ یا رسول اللہ! میں تو پاک ہی نہیں ہوتی، تو کیا میں نماز بالکل چھوڑ دوں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ رگ کا خون ہے حیض نہیں اس لیے جب حیض کے دن (جن میں کبھی پہلے تمہیں عادتاً آیا کرتا تھا) آئیں تو نماز چھوڑ دے اور جب اندازہ کے مطابق وہ دن گزر جائیں، تو خون دھو ڈال اور نماز پڑھ۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : یعنی غسل کرکے ایک روایت میں اتنا اور زیادہ ہے کہ ہر نماز کے لیے وضو کرتی رہو۔ مالکیہ اس عورت کے لیے جس کا خون جاری ہی رہے یابواسیر والوں کے لیے مجبوری کی بنا پر وضونہ ٹوٹنے کے قائل ہیں۔

English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated `Aisha: Fatima bint Abi Hubaish said to Allah’s Apostle, "O Allah’s Apostle! I do not become clean (from bleeding). Shall I give up my prayers?” Allah’s Apostle replied: "No, because it is from a blood vessel and not the menses. So when the real menses begins give up your prayers and when it (the period) has finished wash the blood off your body (take a bath) and offer your prayers.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں