صحیح بخاری جلد اول :كتاب الحيض (حيض کا بیان) : حدیث 329

كتاب الحيض
کتاب: حیض کے احکام و مسائل
(THE BOOK OF MENSES (MENSTRUAL PERIODS

27- بَابُ الْمَرْأَةِ تَحِيضُ بَعْدَ الإِفَاضَةِ:
باب: جو عورت (حج میں) طواف افاضہ کے بعد حائضہ ہو (اس کے متعلق کیا حکم ہے؟)۔
حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ طَاوُسٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ "رُخِّصَ لِلْحَائِضِ أَنْ تَنْفِرَ إِذَا حَاضَتْ.
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
329 ـ حدثنا معلى بن أسد، قال حدثنا وهيب، عن عبد الله بن طاوس، عن أبيه، عن ابن عباس، قال رخص للحائض أن تنفر، إذا حاضت‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
329 ـ حدثنا معلى بن اسد، قال حدثنا وہیب، عن عبد اللہ بن طاوس، عن ابیہ، عن ابن عباس، قال رخص للحایض ان تنفر، اذا حاضت‏.‏
ا اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

ہم سے معلی بن اسد نے بیان کیا، کہا ہم سے وہیب بن خالد نے عبداللہ بن طاؤس کے حوالہ سے، وہ اپنے باپ طاؤس بن کیسان سے، وہ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے، آپ نے فرمایا کہ حائضہ کے لیے (جب کہ اس نے طواف افاضہ کر لیا ہو) رخصت ہے کہ وہ گھر جائے (اور طواف وداع کے لیے نہ رکی رہے)۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : اس حدیث کے ذیل میں مولانا وحیدالزماں صاحب حیدرآبادی مرحوم نے خوب لکھا ہے، فرماتے ہیں: “ توعبداللہ بن عمر کو جب حدیث پہنچی انھوں نے اپنی رائے اور فتوے سے رجوع کرلیا۔ ہمارے دین کے کل اماموں اور پیشواؤں نے ایسا ہی کیا ہے کہ جدھر حق معلوم ہوا ادھر ہی لوٹ گئے۔ کبھی اپنی بات کی پچ نہیں کی، امام ابوحنیفہ اور امام شافعی اور امام مالک اور امام احمد سے ایک ایک مسئلہ میں دودو، تین تین، چارچار قول منقول ہیں۔ ہائے ایک وہ زمانہ تھا اور ایک یہ زمانہ ہے کہ صحیح حدیث دیکھ کر بھی اپنی رائے اور خیال سے نہیں پلٹتے بلکہ جو کوئی حدیث کی پیروی کرے اس کی دشمنی پر اٹھ کھڑے ہوتے ہیں۔ ”
مقلدین جامدین کا عام طور پر یہی رویہ ہے

سدا اہل تحقیق سے دل میں بل ہے
حدیثوں پر چلنے میں دیں کا خلل ہے

 

English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated Ibn `Abbas: A woman is allowed to leave (go back home) if she gets menses (after Tawaf-Al-Ifada).

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں