صحیح بخاری جلد اول :كتاب الصلاة (نماز کا بیان) : حدیث388

كتاب الصلاة
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
.(THE BOOK OF AS-SALAT (THE PRAYER
25- بَابُ الصَّلاَةِ فِي الْخِفَافِ:
باب: موزے پہنے ہوئے نماز پڑھنا (جائز ہے)۔

[quote arrow=”yes”]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر388:

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الْأَعْمَشِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مُسْلِمٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مَسْرُوقٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ "وَضَّأْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ وَصَلَّى”. 
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
388 ـ حدثنا إسحاق بن نصر، قال حدثنا أبو أسامة، عن الأعمش، عن مسلم، عن مسروق، عن المغيرة بن شعبة، قال وضأت النبي صلى الله عليه وسلم فمسح على خفيه وصلى‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
388 ـ حدثنا اسحاق بن نصر، قال حدثنا ابو اسامۃ، عن الاعمش، عن مسلم، عن مسروق، عن المغیرۃ بن شعبۃ، قال وضات النبی صلى اللہ علیہ وسلم فمسح على خفیہ وصلى‏.‏

اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

ہم سے اسحاق بن نصر نے بیان کیا کہ کہا ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا اعمش کے واسطہ سے، انہوں نے مسلم بن صبیح سے، انہوں نے مسروق بن اجدع سے، انہوں نے مغیرہ بن شعبہ سے، انہوں نے کہا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو وضو کرایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے موزوں پر مسح کیا اور نماز پڑھی۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : خف کی تعریف یہ ہے والخف نعل من ادم یغطی الکعبین ( نیل الاوطار ) یعنی وہ چمڑے کا ایک ایسا جوتا ہوتا ہے جو ٹخنوں تک سارے پیر کو ڈھانپ لیتا ہے۔اس پر مسح کا جائز ہونا جمہور امت کا مسلمہ ہے۔ عن ابن المبارک قال لیس فی المسح علی الخفین عن الصحابۃ اختلاف۔ ( نیل الاوطار ) یعنی صحابہ میں خفین پر مسح کرنے کے جواز میں کسی کا اختلاف منقول نہیں ہوا۔ نووی شرح مسلم میں ہے کہ مسح علی الخفین کا جواز بے شمار صحابہ سے مروی ہے۔ یہ ضروری شرط ہے کہ پہلی دفعہ جب بھی خف پہنا جائے وضو کرکے پیر دھوکر پہنا جائے، اس صورت میں مسافرکے لیے تین دن اور تین رات اور مقیم کے لیے ایک دن اور ایک رات اس پر مسح کرلینا جائز ہوگا۔ ترجمہ میں موزوں سے یہی خف مراد ہیں۔ جرابوں پر بھی مسح درست ہے بشرطیکہ وہ اس قدر موٹی ہوں کہ ان کوحقیقی جراب کہا جاسکے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated Al-Mughira bin Shu’ba: I helped the Prophet in performing ablution and he passed his wet hands over his Khuffs and prayed.

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں