1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:480
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
480 ـ وقال عاصم بن علی حدثنا عاصم بن محمد، سمعت ہذا الحدیث، من ابی فلم احفظہ، فقومہ لی واقد عن ابیہ، قال سمعت ابی وہو، یقول قال عبد اللہ قال رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم ” یا عبد اللہ بن عمرو، کیف بک اذا بقیت فی حثالۃ من الناس بہذا ”.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھوں کو قینچی کرنے سے اس لیے روکا کہ یہ ایک لغو حرکت ہے۔ لیکن اگرکسی صحیح مقصد کے پیش نظر ایسا کبھی کیا جائے توکوئی ہرج نہیں ہے جیسا کہ اس حدیث میں ذکر ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے مقصد کی وضاحت کے لیے ہاتھوں کو قینچی کرکے دکھلایا۔ اس حدیث میں آگے یوں ہے کہ نہ ان کے اقرار کا اعتبار ہوگا نہ ان میں امانت داری ہوگی۔ حافظ ابن حجر فرماتے ہیں کہ عاصم بن علی کی دوسری روایت جو امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے معلقاً بیان کی اس کو ابراہیم حربی نے غریب الحدیث میں وصل کیاہے، باب کے انعقاد سے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا مقصد یہ ہے کہ تشبیک کی کراہیت کے بارے میں جو احادیث واردہوئی ہیں وہ ثابت نہیں ہیں بعض نے ممانعت کو حالت نماز پر محمول کیاہے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪