صحیح بخاری جلد اول :كتاب الأذان (اذان کا بیان) : حدیث:-620

كتاب الأذان
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں
The Book of Adhan
12- بَابُ الأَذَانِ بَعْدَ الْفَجْرِ:
باب: صبح ہونے کے بعد اذان دینا۔
(12) Chapter. The Adhan after Al-Fajr (dawn).
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : "إِنَّ بِلَالًا يُنَادِي بِلَيْلٍ ، فَكُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّى يُنَادِيَ ابْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ ” .
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
620 ـ حدثنا عبد الله بن يوسف، أخبرنا مالك، عن عبد الله بن دينار، عن عبد الله بن عمر، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ‏”‏ إن بلالا ينادي بليل، فكلوا واشربوا حتى ينادي ابن أم مكتوم ‏”‏‏.‏
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
620 ـ حدثنا عبد اللہ بن یوسف، اخبرنا مالک، عن عبد اللہ بن دینار، عن عبد اللہ بن عمر، ان رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم قال ‏”‏ ان بلالا ینادی بلیل، فکلوا واشربوا حتى ینادی ابن ام مکتوم ‏”‏‏.‏
‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

´ہم سے عبداللہ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا، کہا کہ ہمیں امام مالک نے عبداللہ بن دینار سے خبر دی، انہوں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، دیکھو بلال رضی اللہ عنہ رات رہے میں اذان دیتے ہیں، اس لیے تم لوگ (سحری) کھا پی سکتے ہو۔ جب تک ابن ام مکتوم اذان نہ دیں۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

ان احادیث سے معلوم ہوتاہے کہ عہدنبوی میں فجر میں دواذانیں دی جاتی تھیں۔ ایک فجر ہونے سے پہلے اس بات کی اطلاع کے لیے کہ ابھی سحری کا اورنماز تہجد کا وقت باقی ہے۔ جولوگ کھانا پینا چاہیں کھاپی سکتے ہیں، تہجدوالے تہجد پڑھ سکتے ہیں۔ پھر فجر کے لیے اذان اس وقت دی جاتی جب صبح صادق ہوچکتی۔ پہلی اذان کے لیے حصرت بلال مقرر تھے اوردوسری کے لیے حضرت ابن ام مکتوم اورکبھی اس کے برعکس بھی ہوتا جیسا کہ آگے بیان ہورہاہے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated `Abdullah bin `Umar: Allah’s Apostle said, "Bilal pronounces the Adhan at night, so keep on eating and drinking (Suhur) till Ibn Um Maktum pronounces the Adhan.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں