صحیح بخاری جلد اول :كتاب الأذان (اذان کا بیان) : حدیث:-718

كتاب الأذان
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں
The Book of Adhan

71- بَابُ تَسْوِيَةِ الصُّفُوفِ عِنْدَ الإِقَامَةِ وَبَعْدَهَا:
باب: تکبیر ہوتے وقت اور تکبیر کے بعد صفوں کا برابر کرنا۔
(71) Chapter. Straightening the rows at the time of Iqama and after it (immediately).
حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ ، عَنْ أَنَسٍ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : ” أَقِيمُوا الصُّفُوفَ فَإِنِّي أَرَاكُمْ خَلْفَ ظَهْرِي ” .
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
718 ـ حدثنا أبو معمر، قال حدثنا عبد الوارث، عن عبد العزيز، عن أنس، أن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏”‏ أقيموا الصفوف فإني أراكم خلف ظهري ‏”‏‏.‏
‏‏الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
718 ـ حدثنا ابو معمر، قال حدثنا عبد الوارث، عن عبد العزیز، عن انس، ان النبی صلى اللہ علیہ وسلم قال ‏”‏ اقیموا الصفوف فانی اراکم خلف ظہری ‏”‏‏.‏
‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

´ہم سے ابومعمر نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے عبدالوارث نے عبدالعزیز بن صہیب سے بیان کیا، انہوں نے انس رضی اللہ عنہ سے کہ` نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ صفیں سیدھی کر لو۔ میں تمہیں اپنی پیٹھ کے پیچھے سے دیکھ رہا ہوں۔)

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : یہ آپ کے معجزات میں سے ہے کہ جس طرح آپ سامنے سے دیکھتے اسی طرح پیچھے مہر نبوت سے آپ دیکھ لیا کرتے تھے۔ صفوں کو درست کرنا اس قدر اہم ہے کہ آپ اور آپ کے بعد خلفائے راشدین کابھی یہی دستور رہا کہ جب تک صف بالکل درست نہ ہوجاتی یہ نماز شروع نہیں کیا کرتے تھے۔ عہد فاروقی میں اس مقصد کے لیے لوگ مقرر تھے جو صف بندی کرائیں، مگر آج کل سب سے زیادہ متروک یہی چیز ہے۔ جس مسجد میں بھی چلے جاؤ صفیں اس قدر ٹیڑھی نظر آئیں گی کہ خدا کی پناہ، اللہ پاک مسلمانوں کو اسوہ نبوی پر عمل کرنے کی توفیق بخشے۔

English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated Anas: The Prophet said, "Straighten your rows, for I see you from behind my back.’

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں