صحیح بخاری جلد اول :كتاب الأذان(صفة الصلوة) (اذان کے مسائل کے بیان میں («صفة الصلوة»)) : حدیث:-744

كتاب الأذان (صفة الصلوة)
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں («صفة الصلوة»)
The Book of Adhan (Sufa-tus-Salat)

89- بَابُ مَا يَقُولُ بَعْدَ التَّكْبِيرِ:

باب: اس بارے میں کہ تکبیر تحریمہ کے بعد کیا پڑھا جائے؟
(89) Chapter. What to say after the Takbir.
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عُمَارَةُ بْنُ الْقَعْقَاعِ ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَةَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ ، قَالَ : ” كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْكُتُ بَيْنَ التَّكْبِيرِ وَبَيْنَ الْقِرَاءَةِ إِسْكَاتَةً ، قَالَ : أَحْسِبُهُ ، قَالَ : هُنَيَّةً ، فَقُلْتُ بِأَبِي وَأُمِّي يَا رَسُولَ اللَّهِ إِسْكَاتُكَ بَيْنَ التَّكْبِيرِ وَالْقِرَاءَةِ مَا تَقُولُ ، قَالَ : أَقُولُ اللَّهُمَّ بَاعِدْ بَيْنِي وَبَيْنَ خَطَايَايَ كَمَا بَاعَدْتَ بَيْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ ، اللَّهُمَّ نَقِّنِي مِنَ الْخَطَايَا كَمَا يُنَقَّى الثَّوْبُ الْأَبْيَضُ مِنَ الدَّنَسِ ، اللَّهُمَّ اغْسِلْ خَطَايَايَ بِالْمَاءِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ ” .
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
744 ـ حدثنا موسى بن إسماعيل، قال حدثنا عبد الواحد بن زياد، قال حدثنا عمارة بن القعقاع، قال حدثنا أبو زرعة، قال حدثنا أبو هريرة، قال كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يسكت بين التكبير وبين القراءة إسكاتة ـ قال أحسبه قال هنية ـ فقلت بأبي وأمي يا رسول الله، إسكاتك بين التكبير والقراءة ما تقول قال ‏”‏ أقول اللهم باعد بيني وبين خطاياى كما باعدت بين المشرق والمغرب، اللهم نقني من الخطايا كما ينقى الثوب الأبيض من الدنس، اللهم اغسل خطاياى بالماء والثلج والبرد ‏”‏‏.‏
‏‏الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
744 ـ حدثنا موسى بن اسماعیل، قال حدثنا عبد الواحد بن زیاد، قال حدثنا عمارۃ بن القعقاع، قال حدثنا ابو زرعۃ، قال حدثنا ابو ہریرۃ، قال کان رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم یسکت بین التکبیر وبین القراءۃ اسکاتۃ ـ قال احسبہ قال ہنیۃ ـ فقلت بابی وامی یا رسول اللہ، اسکاتک بین التکبیر والقراءۃ ما تقول قال ‏”‏ اقول اللہم باعد بینی وبین خطایاى کما باعدت بین المشرق والمغرب، اللہم نقنی من الخطایا کما ینقى الثوب الابیض من الدنس، اللہم اغسل خطایاى بالماء والثلج والبرد ‏”‏‏.‏

‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

´ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے عبدالواحد بن زیاد نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے عمارہ بن قعقاع نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے ابوزرعہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا، انہوں نے فرمایا کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تکبیر تحریمہ اور قرآت کے درمیان تھوڑی دیر چپ رہتے تھے۔ ابوزرعہ نے کہا میں سمجھتا ہوں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے یوں کہا یا رسول اللہ! آپ پر میرے ماں باپ فدا ہوں۔ آپ اس تکبیر اور قرآت کے درمیان کی خاموشی کے بیچ میں کیا پڑھتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں پڑھتا ہوں «اللهم باعد بيني وبين خطاياى كما باعدت بين المشرق والمغرب،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ اللهم نقني من الخطايا كما ينقى الثوب الأبيض من الدنس،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ اللهم اغسل خطاياى بالماء والثلج والبرد» اے اللہ! میرے اور میرے گناہوں کے درمیان اتنی دوری کر جتنی مشرق اور مغرب میں ہے۔ اے اللہ! مجھے گناہوں سے اس طرح پاک کر جیسے سفید کپڑا میل سے پاک ہوتا ہے۔ اے اللہ! میرے گناہوں کو پانی، برف اور اولے سے دھو ڈال۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : دعائے استفتاح کئی طرح پرواردہے مگر سب میں صحیح دعا یہی ہے اور سبحانک اللہم جسے عموماً پڑھا جاتا ہے وہ بھی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے۔ مگراس روایت کی سند میں ضعف ہے، بہرحال اسے بھی پڑھا جاسکتاہے۔ مگرترجیح اسی کو حاصل ہے، اور اہل حدیث کا یہی معمول ہے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated Abu Huraira: Allah’s Apostle used to keep silent between the Takbir and the recitation of Qur’an and that interval of silence used to be a short one. I said to the Prophet "May my parents be sacrificed for you! What do you say in the pause between Takbir and recitation?” The Prophet said, "I say, ‘Allahumma, baa`id baini wa baina khatayaya kama baa`adta baina l-mashriqi wa l-maghrib. Allahumma, naqqini min khatayaya kama yunaqqa th-thawbu l-abyadu mina d-danas. Allahumma, ighsil khatayaya bi l-maa’i wa th-thalji wa l-barad (O Allah! Set me apart from my sins (faults) as the East and West are set apart from each other and clean me from sins as a white garment is cleaned of dirt (after thorough washing). O Allah! Wash off my sins with water, snow and hail.)”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں