صحیح بخاری جلد اول :كتاب الأذان(صفة الصلوة) (اذان کے مسائل کے بیان میں («صفة الصلوة»)) : حدیث:-751

كتاب الأذان (صفة الصلوة)
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں («صفة الصلوة»)
The Book of Adhan (Sufa-tus-Salat)
93- بَابُ الاِلْتِفَاتِ فِي الصَّلاَةِ:
باب: نماز میں ادھر ادھر دیکھنا کیسا ہے؟
(93) Chapter. To look hither and thither in As-Salat (the prayer).
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَشْعَثُ بْنُ سُلَيْمٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ : ” سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الِالْتِفَاتِ فِي الصَّلَاةِ ؟ فَقَالَ : هُوَ اخْتِلَاسٌ يَخْتَلِسُهُ الشَّيْطَانُ مِنْ صَلَاةِ الْعَبْدِ ” .
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
751 ـ حدثنا مسدد، قال حدثنا أبو الأحوص، قال حدثنا أشعث بن سليم، عن أبيه، عن مسروق، عن عائشة، قالت سألت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الالتفات في الصلاة فقال ‏”‏ هو اختلاس يختلسه الشيطان من صلاة العبد ‏”‏‏.‏
‏‏الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
751 ـ حدثنا مسدد، قال حدثنا ابو الاحوص، قال حدثنا اشعث بن سلیم، عن ابیہ، عن مسروق، عن عایشۃ، قالت سالت رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم عن الالتفات فی الصلاۃ فقال ‏”‏ ہو اختلاس یختلسہ الشیطان من صلاۃ العبد ‏”‏‏.‏
‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

´ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے ابوالاحوص سلام بن سلیم نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے اشعث بن سلیم نے بیان کیا اپنے والد کے واسطے سے، انہوں نے مسروق بن اجدع سے، انہوں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے آپ نے بتلایا کہ` میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز میں ادھر ادھر دیکھنے کے بارے میں پوچھا۔ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ تو ڈاکہ ہے جو شیطان بندے کی نماز پر ڈالتا ہے۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : اس کوالتفات کہتے ہیں یعنی بغیر گردن یاسینہ موڑے ادھر ادھر جھانکنا نماز میں یہ سخت منع ہے۔ پہلے صحابہ نماز میں التفات کیا کرتے تھے جب آیت کریمہقدافلح المؤمنون الذین ہم فی صلاتہم خاشعون ( المومنون: 1 ) نازل ہوئی تووہ اس سے رک گئے اورنظروں کو مقام سجدہ پر رکھنے لگے۔ حدیث میں آیاہے کہ جب نمازی باربار ادھر ادھر دیکھتاہے تواللہ پاک بھی اپنا منہ اس کی طرف سے پھیر لیتاہے۔ رواہ البزار عن جابر۔   
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated `Aisha: I asked Allah’s Apostle about looking hither and thither in prayer. He replied, "It is a way of stealing by which Satan takes away (a portion) from the prayer of a person.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں