صحیح بخاری جلد دؤم :کتاب سجود القرآن (سجود قرآن کے مسائل) : حدیث:-1070

كتاب سجود القرآن
کتاب: سجود قرآن کے مسائل

Chapter No: 4

باب سَجْدَةِ النَّجْمِ

The prostration in An-Najm.

باب : سورت نجم میں سجدے کا بیان.

 قَالَهُ ابْنُ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏

(Ibn Abbas narrates this from the Prophet (s.a.w

اس کو ابن عباسؓ نے نبیﷺ سے نقل کیا ہے.

[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1070          

حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَرَأَ سُورَةَ النَّجْمِ فَسَجَدَ بِهَا، فَمَا بَقِيَ أَحَدٌ مِنَ الْقَوْمِ إِلاَّ سَجَدَ، فَأَخَذَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ كَفًّا مِنْ حَصًى أَوْ تُرَابٍ، فَرَفَعَهُ إِلَى وَجْهِهِ وَقَالَ يَكْفِينِي هَذَا، فَلَقَدْ رَأَيْتُهُ بَعْدُ قُتِلَ كَافِرًا‏‏.‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:  
[sta_anchor id=”arnotash”]

1070 ـ حدثنا حفص بن عمر، قال حدثنا شعبة، عن أبي إسحاق، عن الأسود، عن عبد الله ـ رضى الله عنه ـ أن النبي صلى الله عليه وسلم قرأ سورة النجم فسجد بها، فما بقي أحد من القوم إلا سجد، فأخذ رجل من القوم كفا من حصى أو تراب، فرفعه إلى وجهه وقال يكفيني هذا، فلقد رأيته بعد قتل كافرا‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1070 ـ حدثنا حفص بن عمر، قال حدثنا شعبۃ، عن ابی اسحاق، عن الاسود، عن عبد اللہ ـ رضى اللہ عنہ ـ ان النبی صلى اللہ علیہ وسلم قرا سورۃ النجم فسجد بہا، فما بقی احد من القوم الا سجد، فاخذ رجل من القوم کفا من حصى او تراب، فرفعہ الى وجہہ وقال یکفینی ہذا، فلقد رایتہ بعد قتل کافرا‏.‏

‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے سورۂ نجم پڑھی، اس میں سجدہ کیا،جتنے لوگ موجود تھے(مسلمان اور کافر) سب نے سجدہ کیا۔مگر لوگوں میں سے ایک شخص نے ایک مٹھی کنکر یا مٹی لے کر اٹھائی اور اپنے منہ تک بلند کرکے کہنے لگا: بس یہ میرے لیے کافی ہے۔ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: پھر میں نے دیکھا کہ وہ کفر ہی کی حالت میں مارا گیا۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : اس حدیث سے سورۃ نجم میں سجدہ تلاوت بھی ثابت ہوا۔
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں: فلعل جمیع من وفق للسجود یومئذ ختم لہ بالحسنیٰ فاسلم لبرکۃ السجود یعنی جن جن لوگوں نے اس دن آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سجدہ کر لیا ( خواہ ان میں سے کافروں کی نیت کچھ بھی ہو بہرحال ) ان کو سجدہ کی برکت سے اسلام لانے کی توفیق ہوئی اور ان کا خاتمہ اسلام پر ہوا۔ بعد کے واقعات سے ثابت ہے کہ کفار مکہ بڑی تعداد میں مسلمان ہوگئے تھے جن میں یقینا اس موقعہ پر یہ سجدہ کرنے والے بھی شامل ہیں۔ مگر امیہ بن خلف نے آج بھی سجدہ نہیں کیا بلکہ رسماً مٹی کو ہاتھ میں لے کر سر سے لگا لیا اس تکبر کی وجہ سے اس کو اسلام نصیب نہیں ہوا۔ آخر کفر کی ہی حالت میں وہ مارا گیا۔
خلاصہ یہ کہ سورۃ نجم میں بھی سجدہ ہے اور یہ عزائم السجود میں شمار کر لیا گیا ہے یعنی جن سجدوں کا ادا کرنا ضروری ہے وعن علی ما ورد الامر فیہ بالسجود عزیمۃ حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جن آیات میں سجدہ کرنے کاحکم صادر ہوا ہے وہ سجدے ضروری ہیں ( فتح ) مگر ضروری کا مطلب یہ بھی نہیں ہے کہ وہ فرض واجب ہوں جب کہ سجدہ تلاوت سنت کے درجہ میں ہے یہ امر علیحدہ ہے کہ ہر سنت نبوی پر عمل کرنا ایک مسلمان کے لیے سعادت دارین کا واحد وسیلہ ہے۔ واللہ اعلم وعلمہ اتم۔
 
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By ‘Abdullah bin Masud : The Prophet recited Surat-an-Najm (53) and prostrated while reciting it and all the people prostrated and a man amongst the people took a handful of stones or earth and raised it to his face and said, "This is sufficient for me.” Later on I saw him killed as a non-believer.

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں