صحیح بخاری جلد دؤم :کتاب تقصیر الصلوۃ (نماز میں قصر کرنے کا بیان) : حدیث:-1089

كتاب تقصير الصلاة
کتاب: نماز میں قصر کرنے کا بیان

Chapter No: 5

باب يَقْصُرُ إِذَا خَرَجَ مِنْ مَوْضِعِهِ

When a traveler leaves his original place, he can shorten his prayers.

باب: جب آدمی سفر کی نیت سے اپنی بستی سے نکل جائے تو قصر کرے.

وَخَرَجَ عَلِيٌّ عَلَيْهِ السَّلاَمُ فَقَصَرَ وَهْوَ يَرَى الْبُيُوتَ فَلَمَّا رَجَعَ قِيلَ لَهُ هَذِهِ الْكُوفَةُ‏.‏ قَالَ لاَ حَتَّى نَدْخُلَهَا‏

One Ali bin Abi Talib left (Kufa) and started shortening the prayers although the houses (of Kufa) were in sight. On his return he was told, "This is Kufa.” He said, "No, (I will keep on shortening the prayer] till we enter Kufa.”

اورحضرت علیؓ(کوفہ سے) نکلے قصر کرنے لگے ابھی کوفہ کے گھر دکھائی دیتے تھے جب لوٹ کر آئےتو لوگوں نے کہا یہ کوفہ آگیا ۔انہوں نےکہا نہیں ہم قصر کرتے رہیں گے جب تک کہ کوفہ میں داخل نہ ہوں۔

 

 

[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1089          

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، وَإِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ صَلَّيْتُ الظُّهْرَ مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِالْمَدِينَةِ أَرْبَعًا، وَبِذِي الْحُلَيْفَةِ رَكْعَتَيْنِ‏.‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:  
[sta_anchor id=”arnotash”]

1089 ـ حدثنا أبو نعيم، قال حدثنا سفيان، عن محمد بن المنكدر، وإبراهيم بن ميسرة، عن أنس ـ رضى الله عنه ـ قال صليت الظهر مع النبي صلى الله عليه وسلم بالمدينة أربعا، وبذي الحليفة ركعتين‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1089 ـ حدثنا ابو نعیم، قال حدثنا سفیان، عن محمد بن المنکدر، وابراہیم بن میسرۃ، عن انس ـ رضى اللہ عنہ ـ قال صلیت الظہر مع النبی صلى اللہ علیہ وسلم بالمدینۃ اربعا، وبذی الحلیفۃ رکعتین‏.‏

‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے نبیﷺ کے ساتھ مدینہ میں ظہر کی چار رکعتیں پڑھیں اور ذو الحلیفہ میں جاکرعصر کی دورکعتیں پڑھیں۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : دیگر روایتوں میں ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ شام کے ارادہ سے نکلے تھے۔ کوفہ چھوڑتے ہی آپ نے قصر شروع کر دیا تھا۔ اسی طرح واپسی میں کوفہ کے مکانات دکھائی دے رہے تھے۔ لیکن آپ نے اس وقت بھی قصر کیا۔ جب آپ سے کہا گیا کہ اب تو کوفہ کے قریب آگئے! تو فرمایا کہ ہم پوری نماز اس وقت تک نہ پڑھیں گے جب تک ہم کوفہ میں داخل نہ ہو جائیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حج کے ارادہ سے مکہ معظمہ جارہے تھے ظہر کے وقت تک آپ مدینہ میں تھے اس کے بعد سفر شروع ہوگیا پھرآپ ذوالحلیفہ میں پہنچے تو عصر کا وقت ہو چکا تھا اور وہاں آپ نے عصر چار رکعت کے بجائے صرف دو رکعت پڑھی۔ ذو الحلیفہ مدینہ سے چھ میل پر ہے۔
اس حدیث سے معلوم ہو اکہ مسافر جب اپنے مقام سے نکل جائے تو قصر شروع کر دے باب کا یہی مطلب ہے۔

English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By Anas bin Malik : offered four Rakat of Zuhr prayer with the Prophet (p.b.u.h) at Medina and two Rakat at Dhul-Hulaifa. (i.e. shortened the ‘Asr prayer).

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں