صحیح بخاری جلد دؤم : کتاب فضل الصلوۃ فی مکۃ والمدینۃ ( مکہ اور مدینہ کی مساجد میں نماز کی فضیلت کا بیان) : حدیث:-1196

كتاب فضل الصلاة فى مسجد مكة والمدينة
کتاب: مکہ و مدینہ میں نماز کی فضیلت

Chapter No: 5

باب فَضْلِ مَا بَيْنَ الْقَبْرِ وَالْمِنْبَرِ

The superiority of the place between the pulpit and the grave (of the Prophet s.a.w)

باب: مسجد نبوی میں قبر اور منبر کے بیچ میں جو جگہ ہے اس کی فضیلت۔


[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1196         

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنِي خُبَيْبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏”‏ مَا بَيْنَ بَيْتِي وَمِنْبَرِي رَوْضَةٌ مِنْ رِيَاضِ الْجَنَّةِ، وَمِنْبَرِي عَلَى حَوْضِي ‏”‏‏.

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:    [sta_anchor id=”arnotash”]

1196 ـ حدثنا مسدد، عن يحيى، عن عبيد الله، قال حدثني خبيب بن عبد الرحمن، عن حفص بن عاصم، عن أبي هريرة ـ رضى الله عنه ـ عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏”‏ ما بين بيتي ومنبري روضة من رياض الجنة، ومنبري على حوضي ‏”‏‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1196 ـ حدثنا مسدد، عن یحیى، عن عبید اللہ، قال حدثنی خبیب بن عبد الرحمن، عن حفص بن عاصم، عن ابی ہریرۃ ـ رضى اللہ عنہ ـ عن النبی صلى اللہ علیہ وسلم قال ‏”‏ ما بین بیتی ومنبری روضۃ من ریاض الجنۃ، ومنبری على حوضی ‏”‏‏.‏
‏‏‏‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺنے فرمایا: میرے گھر اور میرے منبر کے درمیان کا حصہ جنت کی کیاریوں میں سے ایک کیاری ہے اور میرا منبر (قیامت کے دن) میرے حوض پر ہوگا۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

 تشریح : چونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر یعنی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے حجرہ میں مدفون ہیں، اس لیے حضرت امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث پر “قبر اور منبر کے درمیان ”باب منعقد فرمایا حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کی ایک روایت میں ( بیت ) گھر کے بجائے قبرہی کا لفظ ہے۔ گویا عالم تقدیر میں جو کچھ ہونا تھا، اس کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے ہی خبر دی تھی، بلا شک وشبہ یہ حصہ جنت ہی کا ہے اور عالم آخرت میں یہ جنت ہی کا ایک حصہ بن جائے گا۔ “میرا منبر میرے حوض پر ہے۔”کامطلب یہ ہے کہ حوض یہیں پر ہوگا۔ یا یہ کہ جہاں بھی میرا حوض کوثر ہو گا وہاں ہی یہ منبر رکھا جائے گا۔ آپ اس پر تشریف فرما ہوں گے اور اپنے دست مبارک سے مسلمان کو جام کوثر پلائیں گے مگر اہل بدعت کو وہاں حاضری سے روک دیا جائے گا۔ جنہوں نے اللہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دین کا حلیہ بگاڑ دیا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم ان کا حال معلوم فرما کر فرمائیں گے۔ سحقا لمن بدل سحقا لمن غیر دوری ہو ان کو جنہوں نے میرے بعد میرے دین کو بدل دیا۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "Between my house and my pulpit there is a garden of the gardens of Paradise, and my pulpit is on my fountain tank (i.e. Al-Kauthar).”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں