صحیح بخاری جلد دؤم : کتاب الجنائز( جنازے کے احکام و مسائل) : حدیث:-1237

کتاب الجنائز
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

Chapter No: 1

باب وَمَنْ كَانَ آخِرُ كَلاَمِهِ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ

What is said about funerals, and those whose last words were, "La ilaha illallah (none has the right to be worshipped but Allah)”

باب: جنازوں کے باب میں جو حدیثیں آئی ہیں ان کا بیان اور جس شخص کا آخری کلام لا الہ الا اللہ ہو اس کا بیان.

وَقِيلَ لِوَهْبِ بْنِ مُنَبِّهٍ أَلَيْسَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ مِفْتَاحُ الْجَنَّةِ قَالَ بَلَى، وَلَكِنْ لَيْسَ مِفْتَاحٌ إِلاَّ لَهُ أَسْنَانٌ، فَإِنْ جِئْتَ بِمِفْتَاحٍ لَهُ أَسْنَانٌ فُتِحَ لَكَ، وَإِلاَّ لَمْ يُفْتَحْ لَكَ‏

Wahab bin Munabbih was asked, "Isn’t the saying, ‘La ilaha illallah (non has the right to be worshipped but Allah)’, the key of Paradise?” He replied in the affirmative and said, "There is no key without teeth, and if you have the key which have the teeth, it will open it for you, and if it is without teeth, then it will not open it for you.”

اور وہب بن منبہ سے کہا گیا کیالا الہ الا اللہ بہشت کی کنجی نہیں ہے؟ انہوں نے کہا کیوں نہیں ہے لیکن ہر کنجی میں دندانے ہونے چاہییں۔اگر دندانوں والی کنجی لائے گا تو تالا(قفل) کھلے گا ورنہ نہیں کھلے گا۔


[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1237         

حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ، حَدَّثَنَا وَاصِلٌ الأَحْدَبُ، عَنِ الْمَعْرُورِ بْنِ سُوَيْدٍ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏”‏ أَتَانِي آتٍ مِنْ رَبِّي فَأَخْبَرَنِي ـ أَوْ قَالَ بَشَّرَنِي ـ أَنَّهُ مَنْ مَاتَ مِنْ أُمَّتِي لاَ يُشْرِكُ بِاللَّهِ شَيْئًا دَخَلَ الْجَنَّةَ ‏”‏‏.‏ قُلْتُ وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ قَالَ ‏”‏ وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ ‏”‏‏.‏

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:    [sta_anchor id=”arnotash”]

1237 ـ حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا مهدي بن ميمون، حدثنا واصل الأحدب، عن المعرور بن سويد، عن أبي ذر ـ رضى الله عنه ـ قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏”‏ أتاني آت من ربي فأخبرني ـ أو قال بشرني ـ أنه من مات من أمتي لا يشرك بالله شيئا دخل الجنة ‏”‏‏.‏ قلت وإن زنى وإن سرق قال ‏”‏ وإن زنى وإن سرق ‏”‏‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1237 ـ حدثنا موسى بن اسماعیل، حدثنا مہدی بن میمون، حدثنا واصل الاحدب، عن المعرور بن سوید، عن ابی ذر ـ رضى اللہ عنہ ـ قال قال رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم ‏”‏ اتانی آت من ربی فاخبرنی ـ او قال بشرنی ـ انہ من مات من امتی لا یشرک باللہ شیئا دخل الجنۃ ‏”‏‏.‏ قلت وان زنى وان سرق قال ‏”‏ وان زنى وان سرق ‏”‏‏.‏
‏‏‏‏‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ انہوں نے کہا: رسول اللہﷺنے فرمایا: میرے پاس( خواب میں) ایک آنے والا (فرشتہ) میرے رب کی طرف سے آیا اس نے بیان کیا یا مجھ کو خوشخبری دی کہ میری امّت میں سے جو کوئی اس حال میں مرجائے کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرتا ہو تو وہ جنت میں جائے گا۔ میں نے عرض کیا خواہ وہ زنا کرے اور وہ چوری کرے۔آپﷺ نے فرمایا: خواہ وہ زنا کرے ،اور چوری کرے۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : ابن رشید نے کہا احتمال ہے کہ امام بخاری رحمہ اللہ کی یہ مراد ہو کہ جو شخص اخلاص کے ساتھ یہ کلمہ توحید موت کے وقت پڑھ لے اس کے گزشتہ گناہ ساقط ہو کر معاف ہو جائیں گے اور اخلاص ملتزم توبہ اور ندامت ہے اور اس کلمے کا پڑھنا اس کے لیے نشانی ہو اور ابو ذر رضی اللہ عنہ کی حدیث اس واسطے لائے تاکہ ظاہر ہو کہ صرف کلمہ پڑھنا کافی نہیں بلکہ اعتقاد اور عمل ضروری ہے۔ اس واسطے کتاب اللباس میں ابو ذر رضی اللہ عنہ کی حدیث کے آخر میں ہے کہ ابو عبداللہ امام بخاری رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ یہ حدیث موت کے وقت کے لیے ہے یااس سے پہلے جب توبہ کرے اور نادم ہو۔ وہیب کے اثر کو مؤلف نے اپنی تاریخ میں موصولاً روایت کیا ہے اور ابو نعیم نے حلیۃ میں ( فتح الباری ) ۔

English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By Abu Dhar : Allah’s Apostle said, "Someone came to me from my Lord and gave me the news (or good tidings) that if any of my followers dies worshipping none (in any way) along with Allah, he will enter Paradise.” I asked, "Even if he committed illegal sexual intercourse (adultery) and theft?” He replied, "Even if he committed illegal sexual intercourse (adultery) and theft.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں