صحیح بخاری جلد دؤم : کتاب الجنائز( جنازے کے احکام و مسائل) : حدیث:-1306

کتاب الجنائز
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

Chapter No: 45

باب مَا يُنْهَى عَنِ النَّوْحِ، وَالْبُكَاءِ، وَالزَّجْرِ، عَنْ ذَلِكَ

The forbiddance of wailing and crying allowed, and scolding those who practice them.

باب: نوحہ اور رونے سے منع کرنا اور اس پر جھڑکی دینا۔


[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1306         

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ أَخَذَ عَلَيْنَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عِنْدَ الْبَيْعَةِ أَنْ لاَ نَنُوحَ، فَمَا وَفَتْ مِنَّا امْرَأَةٌ غَيْرَ خَمْسِ نِسْوَةٍ أُمِّ سُلَيْمٍ وَأُمِّ الْعَلاَءِ وَابْنَةِ أَبِي سَبْرَةَ امْرَأَةِ مُعَاذٍ وَامْرَأَتَيْنِ أَوِ ابْنَةِ أَبِي سَبْرَةَ وَامْرَأَةِ مُعَاذٍ وَامْرَأَةٍ أُخْرَى‏‏‏‏‏.‏

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:    [sta_anchor id=”arnotash”]

1306 ـ حدثنا عبد الله بن عبد الوهاب، حدثنا حماد بن زيد، حدثنا أيوب، عن محمد، عن أم عطية ـ رضى الله عنها ـ قالت أخذ علينا النبي صلى الله عليه وسلم عند البيعة أن لا ننوح، فما وفت منا امرأة غير خمس نسوة أم سليم وأم العلاء وابنة أبي سبرة امرأة معاذ وامرأتين أو ابنة أبي سبرة وامرأة معاذ وامرأة أخرى‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1306 ـ حدثنا عبد اللہ بن عبد الوہاب، حدثنا حماد بن زید، حدثنا ایوب، عن محمد، عن ام عطیۃ ـ رضى اللہ عنہا ـ قالت اخذ علینا النبی صلى اللہ علیہ وسلم عند البیعۃ ان لا ننوح، فما وفت منا امراۃ غیر خمس نسوۃ ام سلیم وام العلاء وابنۃ ابی سبرۃ امراۃ معاذ وامراتین او ابنۃ ابی سبرۃ وامراۃ معاذ وامراۃ اخرى‏.‏
‏‏‏‏‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺنے جب ہم سے بیت لی تو یہ بھی اقرار کرایا کہ ہم (میّت پر) نوحہ نہ کریں گے، پھر اس اقرار کو پانچ عورتوں کے سوا کسی نے پورا نہیں کیا امِ سلیم اور امِ العلاء اور ابو سبرہ کی بیٹی معاذ بن جبل کی بیوی اوردو اور عورتیں یا یوں کہا ابو سبرہ کی بیٹی اور معاذ کی بیوی اور ایک عورت اور۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : حدیث کے راوی کو یہ شک ہے کہ یہ ابوسبرہ کی وہی صاحبزادی ہیں جو معاذ رضی اللہ عنہ کے گھر میں تھیں یا کسی دوسری صاحبزادی کا یہاں ذکر ہے اور معاذ کی جو بیوی اس عہد کا حق ادا کرنے والوں میں تھیں وہ ابوسبرہ کی صاحبزادی نہیں تھیں۔ معاذ کی جورو ام عمرو بنت خلاد تھی۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم وقتاً فوقتاً مسلمان مردوں‘ عورتوں سے اسلام پر ثابت قدمی کی بیعت لیا کرتے تھے۔ ایسے ہی ایک موقع پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں سے خصوصیت سے نوحہ نہ کرنے پر بھی بیعت لی۔ بیعت کے اصطلاحی معنی اقرار کرنے کے ہیں۔ یہ ایک طرح کا حلف نامہ ہوتا ہے۔ بیعت کی بہت سی قسمیں ہیں۔ جن کا تفصیلی بیان اپنے موقع پر آئے گا۔
اس حدیث سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ انسان کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو پھر بھی کمزوریوں کا مسجمہ ہے۔ صحابیات کی شان مسلم ہے پھر بھی ان میں بہت سی خواتین سے اس عہد پر قائم نہ رہا گیا جیسا کہ مذکور ہوا ہے۔
 English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By Um ‘Atiyya : At the time of giving the pledge of allegiance to the Prophet one of the conditions was that we would not wail, but it was not fulfilled except by five women and they are Um Sulaim, Um Al-‘Ala’, the daughter of Abi Sabra (the wife of Muadh), and two other women; or the daughter of Abi Sabra and the wife of Muadh and another woman.

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں