صحیح بخاری جلد دؤم : کتاب الجنائز( جنازے کے احکام و مسائل) : حدیث:-1337

کتاب الجنائز
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

Chapter No: 66

باب الصَّلاَةِ عَلَى الْقَبْرِ بَعْدَ مَا يُدْفَنُ

To offer the (funeral) Salat on the grave after the burial of the deceased.

باب: مردہ دفن ہونے کے بعد قبر پر نماز پڑھنا۔

[quote arrow=”yes” "]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1337         

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفَضْلِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ أَسْوَدَ ـ رَجُلاً أَوِ امْرَأَةً ـ كَانَ يَقُمُّ الْمَسْجِدَ فَمَاتَ، وَلَمْ يَعْلَمِ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِمَوْتِهِ فَذَكَرَهُ ذَاتَ يَوْمٍ فَقَالَ ‏”‏ مَا فَعَلَ ذَلِكَ الإِنْسَانُ ‏”‏‏.‏ قَالُوا مَاتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ‏.‏ قَالَ ‏”‏ أَفَلاَ آذَنْتُمُونِي ‏”‏‏.‏ فَقَالُوا إِنَّهُ كَانَ كَذَا وَكَذَا قِصَّتَهُ‏.‏ قَالَ فَحَقَرُوا شَأْنَهُ‏.‏ قَالَ ‏”‏ فَدُلُّونِي عَلَى قَبْرِهِ ‏”‏‏.‏ فَأَتَى قَبْرَهُ فَصَلَّى عَلَيْهِ‏.‏

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:    [sta_anchor id=”arnotash”]

1337 ـ حدثنا محمد بن الفضل، حدثنا حماد بن زيد، عن ثابت، عن أبي رافع، عن أبي هريرة ـ رضى الله عنه ـ أن أسود ـ رجلا أو امرأة ـ كان يقم المسجد فمات، ولم يعلم النبي صلى الله عليه وسلم بموته فذكره ذات يوم فقال ‏”‏ ما فعل ذلك الإنسان ‏”‏‏.‏ قالوا مات يا رسول الله‏.‏ قال ‏”‏ أفلا آذنتموني ‏”‏‏.‏ فقالوا إنه كان كذا وكذا قصته‏.‏ قال فحقروا شأنه‏.‏ قال ‏”‏ فدلوني على قبره ‏”‏‏.‏ فأتى قبره فصلى عليه‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1337 ـ حدثنا محمد بن الفضل، حدثنا حماد بن زید، عن ثابت، عن ابی رافع، عن ابی ہریرۃ ـ رضى اللہ عنہ ـ ان اسود ـ رجلا او امراۃ ـ کان یقم المسجد فمات، ولم یعلم النبی صلى اللہ علیہ وسلم بموتہ فذکرہ ذات یوم فقال ‏”‏ ما فعل ذلک الانسان ‏”‏‏.‏ قالوا مات یا رسول اللہ‏.‏ قال ‏”‏ افلا آذنتمونی ‏”‏‏.‏ فقالوا انہ کان کذا وکذا قصتہ‏.‏ قال فحقروا شانہ‏.‏ قال ‏”‏ فدلونی على قبرہ ‏”‏‏.‏ فاتى قبرہ فصلى علیہ‏.‏
‏‏‏‏‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک سیاہ فام مرد مسجد میں جھاڑو دیا کرتا تھا یا ایک سیاہ فام عورت جھاڑو دیا کرتی تھی، وہ مرگیا یا مرگئی اور نبیﷺ کو اس کے مرنے کی خبر نہ ہوئی۔ ایک دن آپﷺ نے اس کو یاد فرمایا اور پوچھا وہ انسان کہاں ہے۔ لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہﷺ وہ مرگیا (یامرگئی) آپﷺ نے فرمایا: تم نے مجھ کو خبر کیوں نہ دی ۔لوگوں نے کہا: ایسا ہوا ایسا ہوا، اس کا قصّہ بیان کیا۔ غرض اس کو ادنیٰ اور حقیر سمجھا ۔آپﷺ نے فرمایا:مجھ کو اس کی قبر بتلاؤ۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: پھر آپﷺ اس کی قبر پر آئے اس پر نماز پڑھی۔۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

 تشریح : یہ کالا مرد یا کالی عورت مسجد نبوی کی جاروب کش بڑے بڑے بادشاہان ہفت اقلیم سے اللہ کے نزدیک مرتبہ اور درجہ میں زائد تھی۔ حبیب خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ڈھونڈ کر اس کی قبر پر نماز پڑھی۔ واہ رے قسمت! آپ کی کفش برداری اگر ہم کو بہشت میں نصیب ہوجائے تو ایسی دنیا کی لاکھوں سلطنتیں اس پر تصدق کردیں ( وحیدی )
حضرت امام بخاری رحمتہ اللہ علیہ نے اس سے ثابت فرمایا کہ اگر کسی مسلمان مرد یا عورت کا جنازہ نہ پڑھا گیا ہو تو قبر پر دفن کرنے کے بعد بھی پڑھا جاسکتا ہے۔ بعض نے اسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خاص بتلایا ہے مگر یہ دعویٰ بے دلیل ہے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By Abu Huraira : A black person, a male or a female used to clean the Mosque and then died. The Prophet (p.b.u.h) did not know about it. One day the Prophet remembered him and said, "What happened to that person?” The people replied, "O Allah’s Apostle! He died.” He said, "Why did you not inform me?” They said, "His story was so and so (i.e. regarded him as insignificant).” He said, "Show me his grave.” He then went to his grave and offered the funeral prayer.

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں