صحیح بخاری جلد دؤم : کتاب الجنائز( جنازے کے احکام و مسائل) : حدیث:-1371

کتاب الجنائز
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

Chapter No: 86

باب مَا جَاءَ فِي عَذَابِ الْقَبْرِ

What is said regarding the punishment in the grave.

باب: قبر کے عذاب کا بیان۔

وَقَوْلُهُ تَعَالَى ‏{‏إِذِ الظَّالِمُونَ فِي غَمَرَاتِ الْمَوْتِ وَالْمَلاَئِكَةُ بَاسِطُو أَيْدِيهِمْ أَخْرِجُوا أَنْفُسَكُمُ الْيَوْمَ تُجْزَوْنَ عَذَابَ الْهُونِ‏}‏ هُوَ الْهَوَانُ، وَالْهَوْنُ الرِّفْقُ، وَقَوْلُهُ جَلَّ ذِكْرُهُ ‏{‏سَنُعَذِّبُهُمْ مَرَّتَيْنِ ثُمَّ يُرَدُّونَ إِلَى عَذَابٍ عَظِيمٍ‏}‏ وَقَوْلُهُ تَعَالَى ‏{‏وَحَاقَ بِآلِ فِرْعَوْنَ سُوءُ الْعَذَابِ * النَّارُ يُعْرَضُونَ عَلَيْهَا غُدُوًّا وَعَشِيًّا وَيَوْمَ تَقُومُ السَّاعَةُ أَدْخِلُوا آلَ فِرْعَوْنَ أَشَدَّ الْعَذَابِ‏}‏
And the Statement of Allah, "… if you could but see, when the Zalimun (polytheists and wrong doers etc.) are in the agonies of death, while the angels are stretching forth their hands (saying), ‘Deliver your soul! This day you shall be recompensed with the torment of degradation’ …” (V.6:93) And also the Statement of Allah, "… we shall Punish them twice, and thereafter they shall be brought back to a great (horrible) torment” (V.9:101) And also the Statement of Allah, "… while an evil torment encompassed Firaun’s (Pharaoh) people. The fire; they are exposed to it, morning and afternoon, and on the Day when the Hour will be established (it will be said to the angels), ‘Cause Fir’aun’s (Pharaoh) people to enter the severest torment!'” (V.40:45,46)
اور اللہ نے (سورت انعام میں) فرمایا ظالم (کافر) موت کی سختیوں میں گرفتار ہوتے ہیں اور فرشتے ہاتھ پھیلائے کہتے جاتے ہیں اپنی جانیں نکالو آج تمہاری سزا میں تم کو رسوائی کا عذاب (یعنی قبر کا عذاب) ہونا ہے۔ امام بخاری نے کہا ہُوۡنُ قرآن میں ہَوَانُ کے معنوں میں ہے یعنی ذلت اور رسوائی اور ہُون کا معنیٰ نرمی اور ملائمت ہے اور اللہ نے سورت توبہ میں فرمایا ہم ان کو دو بار عذاب دینگے (یعنی دنیا میں اور قبر میں) پھر بڑے عذاب میں لوٹائے جائیں گے اور سورت مومن میں فرمایا فرعون والوں کو بڑے عذاب نے گھیر لیا ۔ صبح اور شام آگ کے سامنے لائے جاتے ہیں اور قیامت کے دن تو فرعون والوں کے لیے کہا جائے گا ان کو سخت عذاب میں لے جاؤ گے۔

[quote arrow=”yes” "]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1371         

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ إِنَّمَا قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏”‏ إِنَّهُمْ لَيَعْلَمُونَ الآنَ أَنَّ مَا كُنْتُ أَقُولُ حَقٌّ وَقَدْ قَالَ اللَّهُ تَعَالَى ‏{‏إِنَّكَ لاَ تُسْمِعُ الْمَوْتَى‏}‏‏”.‏

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:    [sta_anchor id=”arnotash”]

1371 – حدثنا عبد الله بن محمد، حدثنا سفيان، عن هشام بن عروة، عن أبيه، عن عائشة ـ رضى الله عنها ـ قالت إنما قال النبي صلى الله عليه وسلم ‏”‏ إنهم ليعلمون الآن أن ما كنت أقول حق وقد قال الله تعالى ‏{‏إنك لا تسمع الموتى‏}‏‏”‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1371 ـ حدثنا عبد اللہ بن محمد، حدثنا سفیان، عن ہشام بن عروۃ، عن ابیہ، عن عائشۃ ـ رضى اللہ عنہا ـ قالت انما قال النبی صلى اللہ علیہ وسلم ‏”‏ انہم لیعلمون الآن ان ما کنت اقول حق وقد قال اللہ تعالى ‏{‏انک لا تسمع الموتى‏}‏‏”‏
‏‏‏‏‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے بدر کے کافروں کو یہ فرمایا تھا کہ میں جو ان سے کہا کرتا تھا اب ان کو معلوم ہوگیا ہوگا کہ وہ سچ ہے اور اللہ نے سورۃ روم میں فرمایا: اے پیغمبر! تو مردوں کو نہیں سنا سکتا۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

 
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By ‘Aisha : The Prophet said, "They now realize that what I used to tell them was the truth. "And Allah said, ‘Verily! You cannot make the dead to hear (i.e. benefit them, and similarly the disbelievers) nor can you make the deaf hear. (27.80).

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں