Search

صحیح بخاری جلد اول : كتاب الوضوء (وضو کا بیان) : حدیث 189

كتاب الوضوء
کتاب: وضو کے بیان میں
(THE BOOK OF WUDU (ABLUTION
 
40- بَابُ اسْتِعْمَالِ فَضْلِ وَضُوءِ النَّاسِ:
باب: لوگوں کے وضو کا بچا ہوا پانی استعمال کرنا۔

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا أَبِي، ‏‏‏‏‏‏عَنْ صَالِحٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ الرَّبِيعِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ وَهُوَ الَّذِي مَجّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي وَجْهِهِ، ‏‏‏‏‏‏وَهُوَ غُلَامٌ مِنْ بِئْرِهِمْ، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ عُرْوَةُ:‏‏‏‏ عَنْ الْمِسْوَرِ وَغَيْرِهِ يُصَدِّقُ كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا صَاحِبَهُ، ‏‏‏‏‏‏”وَإِذَا تَوَضَّأَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَادُوا يَقْتَتِلُونَ عَلَى وَضُوئِهِ”.
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
189 ـ حدثنا علي بن عبد الله، قال حدثنا يعقوب بن إبراهيم بن سعد، قال حدثنا أبي، عن صالح، عن ابن شهاب، قال أخبرني محمود بن الربيع، قال وهو الذي مج رسول الله صلى الله عليه وسلم في وجهه وهو غلام من بئرهم‏.‏ وقال عروة عن المسور وغيره يصدق كل واحد منهما صاحبه وإذا توضأ النبي صلى الله عليه وسلم كادوا يقتتلون على وضوئه‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
189 ـ حدثنا علی بن عبد اللہ، قال حدثنا یعقوب بن ابراہیم بن سعد، قال حدثنا ابی، عن صالح، عن ابن شہاب، قال اخبرنی محمود بن الربیع، قال وہو الذی مج رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم فی وجہہ وہو غلام من بیرہم‏.‏ وقال عروۃ عن المسور وغیرہ یصدق کل واحد منہما صاحبہ واذا توضا النبی صلى اللہ علیہ وسلم کادوا یقتتلون على وضویہ‏.‏
ا اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

(اور ایک دوسری حدیث میں) ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک پیالہ منگوایا۔ جس میں ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا، کہا ہم سے یعقوب بن ابراہیم بن سعد نے، کہا ہم سے میرے باپ نے، انہوں نے صالح سے سنا۔ انہوں نے ابن شہاب سے، کہا انہیں محمود بن الربیع نے خبر دی، ابن شہاب کہتے ہیں محمود وہی ہیں کہ جب وہ چھوٹے تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان ہی کے کنویں (کے پانی) سے ان کے منہ میں کلی ڈالی تھی اور عروہ نے اسی حدیث کو مسور وغیرہ سے بھی روایت کیا ہے اور ہر ایک (راوی) ان دونوں میں سے ایک دوسرے کی تصدیق کرتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وضو فرماتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بچے ہوئے وضو کے پانی پر صحابہ رضی اللہ عنہم جھگڑنے کے قریب ہو جاتے تھے۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : یہ ایک طویل حدیث کا حصہ ہے جو کتاب الشروط میں نقل کی ہے اور یہ صلح حدیبیہ کا واقعہ ہے جب مشرکوں کی طرف سے عروہ بن مسعود ثقفی آپ سے گفتگو کرنے آیا تھا۔ اس نے واپس ہوکر مشرکین مکہ سے صحابہ کرام کی جان نثاری کو والہانہ انداز میں بیان کرتے ہوئے بتلایا کہ وہ ایسے سچے فدائی ہیں کہ آپ کے وضو سے جو پانی بچ رہتا ہے اس کو لینے کے لیے ایسے دوڑتے ہیں گویا قریب ہے کہ لڑمریں گے۔ اس سے بھی آبِ مستعمل کا پاک ہونا ثابت ہوا۔

English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated Ibn Shihab: Mahmud bin Ar-Rabi` who was the person on whose face the Prophet had ejected a mouthful of water from his family’s well while he was a boy, and `Urwa (on the authority of Al-Miswar and others) who testified each other, said, "Whenever the Prophet , performed ablution, his companions were nearly fighting for the remains of the water.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں