[quote arrow=”yes”]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر333:
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
333 ـ حدثنا الحسن بن مدرک، قال حدثنا یحیى بن حماد، قال اخبرنا ابو عوانۃ ـ اسمہ الوضاح ـ من کتابہ قال اخبرنا سلیمان الشیبانی، عن عبد اللہ بن شداد، قال سمعت خالتی، میمونۃ ـ زوج النبی صلى اللہ علیہ وسلم انہا کانت تکون حایضا لا تصلی، وہى مفترشۃ بحذاء مسجد رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم وہو یصلی على خمرتہ، اذا سجد اصابنی بعض ثوبہ.
ا اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : حضرت امام قدس سرہ نے یہاں یہ ثابت کرنا چاہا ہے کہ حائضہ عورت اگرچہ ناپاک ہوگئی ہے مگرا س قدر ناپاک نہیں ہے کہ اس سے کسی کا کپڑا چھوجائے تو وہ بھی ناپاک ہوجائے۔ ایسی مشکلات ادیان سابقہ میں تھیں، اسلام نے ان مشکلات کوآسانیوں سے بدل دیا ہے۔ ماجعل علیکم فی الدین من حرج دین میں تنگی نہیں ہے۔
علامہ قسطلانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: واستنبط منہ عدم نجاسۃ الحائض والتواضع المسکنۃ فی الصلوۃ بخلاف صلوٰۃ المتکبرین علی سجادید غالیۃ الاثمان مختلفۃ الالوان۔ ( قسطلانی ) اس حدیث سے حائضہ کی عدم نجاست پر استنباط کیا گیا ہے اور نماز میں تواضع اور مسکینی پر۔ بخلاف نماز متکبرین کے جوبیش قیمت مصلوں پر جو مختلف رنگوں سے مزین ہوتے ہیں تکبر سے نماز پڑھتے ہیں۔ ( الحمد للہ کہ رمضان شریف 1387ھ میں بحالت قیام بنگلور کتاب الحیض کے ترجمہ سے فراغت حاصل ہوئی والحمدللہ علی ذلک۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪