كتاب الصلاة
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
.(THE BOOK OF AS-SALAT (THE PRAYER
40- بَابُ عِظَةِ الإِمَامِ النَّاسَ فِي إِتْمَامِ الصَّلاَةِ، وَذِكْرِ الْقِبْلَةِ:
باب: امام لوگوں کو یہ نصیحت کرے کہ نماز پوری طرح پڑھیں اور قبلہ کا بیان۔
[quote arrow=”yes”]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:419
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ صَالِحٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ هِلَالِ بْنِ عَلِيٍّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: صَلَّى بِنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةً، ثُمَّ رَقِيَ الْمِنْبَرَ، فَقَالَ فِي الصَّلَاةِ وَفِي الرُّكُوعِ: "إِنِّي لَأَرَاكُمْ مِنْ وَرَائِي كَمَا أَرَاكُمْ”.
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
419 ـ حدثنا يحيى بن صالح، قال حدثنا فليح بن سليمان، عن هلال بن علي، عن أنس بن مالك، قال صلى بنا النبي صلى الله عليه وسلم صلاة ثم رقي المنبر، فقال في الصلاة وفي الركوع ” إني لأراكم من ورائي كما أراكم ”.
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
419 ـ حدثنا یحیى بن صالح، قال حدثنا فلیح بن سلیمان، عن ہلال بن علی، عن انس بن مالک، قال صلى بنا النبی صلى اللہ علیہ وسلم صلاۃ ثم رقی المنبر، فقال فی الصلاۃ وفی الرکوع ” انی لاراکم من ورایی کما اراکم ”.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
419 ـ حدثنا یحیى بن صالح، قال حدثنا فلیح بن سلیمان، عن ہلال بن علی، عن انس بن مالک، قال صلى بنا النبی صلى اللہ علیہ وسلم صلاۃ ثم رقی المنبر، فقال فی الصلاۃ وفی الرکوع ” انی لاراکم من ورایی کما اراکم ”.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
ہم سے یحییٰ بن صالح نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے فلیح بن سلیمان نے ہلال بن علی سے، انہوں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے، وہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ایک مرتبہ نماز پڑھائی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر چڑھے، پھر نماز کے باب میں اور رکوع کے باب میں فرمایا میں تمہیں پیچھے سے بھی اسی طرح دیکھتا رہتا ہوں جیسے اب سامنے سے دیکھ رہا ہوں۔
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ تھا کہ آپ مہرنبوت کے ذریعہ سے پیٹھ پیچھے سے بھی برابر دیکھ لیا کرتے تھے۔ بعض دفعہ وحی اورالہام کے ذریعہ بھی آپ کو معلوم ہوجایاکرتا تھا۔ حافظ ابن حجر فرماتے ہیں کہ یہاں حقیقتاً دیکھنا مراد ہے اوریہ آپ کے معجزات میں سے ہے کہ آپ پشت کی طرف کھڑے ہوئے لوگوں کودیکھ لیا کرتے تھے۔ مواہب اللدنیہ میں بھی ایسا ہی لکھا ہوا ہے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪
Narrated Anas bin Malik: The Prophet led us in a prayer and then got up on the pulpit and said, "In your prayer and bowing, I certainly see you from my back as I see you (while looking at you.)”