كتاب الأذان
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں
The Book of Adhan
28- بَابُ الْكَلاَمِ إِذَا أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ:
باب: تکبیر ہو چکنے کے بعد کسی سے باتیں کرنا۔
(28) Chapter. To talk after the Iqama.
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:643
حَدَّثَنَا عَيَّاشُ بْنُ الْوَلِيدِ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى ، قَالَ : حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ ، قَالَ : سَأَلْتُ ثَابِتًا الْبُنَانِيَّ عَنْ الرَّجُلِ يَتَكَلَّمُ بَعْدَ مَا تُقَامُ الصَّلَاةُ ، فَحَدَّثَنِي عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ : ” أُقِيمَتِ الصَّلَاةُ فَعَرَضَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ ، فَحَبَسَهُ بَعْدَ مَا أُقِيمَتِ الصَّلَاةُ ” .
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
643 ـ حدثنا عياش بن الوليد، قال حدثنا عبد الأعلى، قال حدثنا حميد، قال سألت ثابتا البناني عن الرجل، يتكلم بعد ما تقام الصلاة فحدثني عن أنس بن مالك، قال أقيمت الصلاة فعرض للنبي صلى الله عليه وسلم رجل فحبسه بعد ما أقيمت الصلاة.
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
643 ـ حدثنا عیاش بن الولید، قال حدثنا عبد الاعلى، قال حدثنا حمید، قال سالت ثابتا البنانی عن الرجل، یتکلم بعد ما تقام الصلاۃ فحدثنی عن انس بن مالک، قال اقیمت الصلاۃ فعرض للنبی صلى اللہ علیہ وسلم رجل فحبسہ بعد ما اقیمت الصلاۃ.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
643 ـ حدثنا عیاش بن الولید، قال حدثنا عبد الاعلى، قال حدثنا حمید، قال سالت ثابتا البنانی عن الرجل، یتکلم بعد ما تقام الصلاۃ فحدثنی عن انس بن مالک، قال اقیمت الصلاۃ فعرض للنبی صلى اللہ علیہ وسلم رجل فحبسہ بعد ما اقیمت الصلاۃ.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
´´ہم سے عیاش بن ولید نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے عبدالاعلیٰ نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے حمید طویل نے بیان کیا، کہا کہ` میں نے ثابت بنانی سے ایک شخص کے متعلق مسئلہ دریافت کیا جو نماز کے لیے تکبیر ہونے کے بعد گفتگو کرتا رہے۔ اس پر انہوں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے بیان کیا کہ انہوں نے فرمایا کہ تکبیر ہو چکی تھی۔ اتنے میں ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے راستہ میں ملا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز کے لیے تکبیر کہی جانے کے بعد بھی روکے رکھا۔
تشریح : یہ آپ کے کمال اخلاق حسنہ کی دلیل ہے کہ تکبیر ہوچکنے کے بعد بھی آپ نے اس شخص سے گفتگو جاری رکھی۔ آپ کی عادت مبارکہ تھی کہ جب تک ملنے والا خود جدا نہ ہوتا آپ ضرور موجود رہتے۔ یہاں بھی یہی ماجرا ہوا۔ بہرحال کسی خاص موقع پر اگرامام ایسا کرے تو شرعاً اس پر مؤاخذہ نہیں ہے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪
Narrated Anas bin Malik: Once Iqama was pronounced a man came to the Prophet and detained him (from the prayer).