Search

صحیح بخاری جلد اول :كتاب الأذان(صفة الصلوة) (اذان کے مسائل کے بیان میں («صفة الصلوة»)) : حدیث:-816

كتاب الأذان (صفة الصلوة)
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں («صفة الصلوة»)
The Book of Adhan (Sufa-tus-Salat)
138- بَابُ لاَ يَكُفُّ ثَوْبَهُ فِي الصَّلاَةِ:
باب: اس بیان میں کہ نماز میں کپڑا نہ سمیٹنا چاہیے۔
(138) Chapter. One should not tuck up his garment in As-Salat (the prayer).
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ طَاوُسٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : ” أُمِرْتُ أَنْ أَسْجُدَ عَلَى سَبْعَةٍ لَا أَكُفُّ شَعَرًا وَلَا ثَوْبًا ” . 

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”]

816 ـ حدثنا موسى بن إسماعيل، قال حدثنا أبو عوانة، عن عمرو، عن طاوس، عن ابن عباس ـ رضى الله عنهما ـ عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏”‏ أمرت أن أسجد على سبعة، لا أكف شعرا ولا ثوبا ‏”‏‏.‏

حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
816 ـ حدثنا موسى بن اسماعیل، قال حدثناابو عوانۃ، عن عمرو، عن طاوس، عن ابن عباس ـ رضى اللہ عنہما ـ عن النبی صلى اللہ علیہ وسلم قال ‏”‏ امرت ان اسجد على سبعۃ، لااکف شعرا ولا ثوبا ‏”‏‏.‏
‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

´ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے ابوعوانہ وضاح نے، عمرو بن دینار سے بیان کیا، انہوں نے طاؤس سے، انہوں نے ابن عباس سے، انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ` آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے سات ہڈیوں پر اس طرح سجدہ کا حکم ہوا ہے کہ نہ بال سمیٹوں اور نہ کپڑے۔
حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : مطلب یہ ہے کہ نماز پورے انہماک اور استغراق کے ساتھ پڑھی جاے۔ سر کے بال اگر اتنے بڑے ہیں کہ سجدہ کے وقت زمین پر پڑجائیں یا نماز پڑھتے وقت کپڑے گرد آلود ہو جائیں تو کپڑے اور بالوں کو گرد وغبار سے بچانے کے لیے سمیٹنا نہ چاہیے کہ یہ نماز میں خشوع اور استغراق کے خلاف ہے۔ اور نماز کی اصل روح خشوع حضوع ہی ہے جیسا کہ قرآن شریف میں ہے “الذین ھم فی صلاتہم خاشعون” یعنی مومن وہ ہیں جو خشوع کے ساتھ دل لگا کر نماز پڑھتے ہیں دوسری آیت حافظوا علی الصلوٰت والصلٰوۃالوسطی وقوموا للہ قانتین” کا بھی یہی تقاضا ہے یعنی نمازوں کی حفاظت کرو خاص طور پر درمیان والی نمازکی اور اللہ کے لیے فرمانبردار بندے بن کر کھڑے ہو جاؤ۔ یہاں بھی قنوت سے خشوع وخضوع ہی مراد ہے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated Ibn `Abbas: The Prophet said, "I have been ordered to prostrate on seven (bones) and not to tuck up the hair or garment.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں