كتاب الأذان (صفة الصلوة)
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں («صفة الصلوة»)
The Book of Adhan (Sufa-tus-Salat)
149- بَابُ الدُّعَاءِ قَبْلَ السَّلاَمِ:
باب: (تشہد کے بعد) سلام پھیرنے سے پہلے کی دعائیں۔
(149) Chapter. Invocation before the Taslim.
[quote arrow=”yes” "]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:832
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ ، عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَتْهُ ، ” أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَدْعُو فِي الصَّلَاةِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَفِتْنَةِ الْمَمَاتِ ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْمَأْثَمِ وَالْمَغْرَمِ ، فَقَالَ لَهُ قَائِلٌ : مَا أَكْثَرَ مَا تَسْتَعِيذُ مِنَ الْمَغْرَمِ ، فَقَالَ : إِنَّ الرَّجُلَ إِذَا غَرِمَ حَدَّثَ فَكَذَبَ وَوَعَدَ فَأَخْلَفَ ".
.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
832 ـ حدثنا أبو اليمان، قال أخبرنا شعيب، عن الزهري، قال أخبرنا عروة بن الزبير، عن عائشة، زوج النبي صلى الله عليه وسلم أخبرته أن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يدعو في الصلاة ” اللهم إني أعوذ بك من عذاب القبر وأعوذ بك من فتنة المسيح الدجال، وأعوذ بك من فتنة المحيا وفتنة الممات، اللهم إني أعوذ بك من المأثم والمغرم ”. فقال له قائل ما أكثر ما تستعيذ من المغرم فقال ” إن الرجل إذا غرم حدث فكذب، ووعد فأخلف ”.
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
832 ـ حدثناابو الیمان، قال اخبرنا شعیب، عن الزہری، قال اخبرنا عروۃ بن الزبیر، عن عائشۃ، زوج النبی صلى اللہ علیہ وسلم اخبرتہ ان رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کان یدعو فیالصلاۃ ” اللہم انیاعوذ بک من عذاب القبر واعوذ بک من فتنۃالمسیحالدجال، واعوذ بک من فتنۃالمحیا وفتنۃالممات، اللہم انیاعوذ بک من الماثم والمغرم ”. فقال لہ قائل مااکثر ما تستعیذ من المغرم فقال ” ان الرجل اذا غرم حدث فکذب، ووعد فاخلف ”.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
832 ـ حدثناابو الیمان، قال اخبرنا شعیب، عن الزہری، قال اخبرنا عروۃ بن الزبیر، عن عائشۃ، زوج النبی صلى اللہ علیہ وسلم اخبرتہ ان رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کان یدعو فیالصلاۃ ” اللہم انیاعوذ بک من عذاب القبر واعوذ بک من فتنۃالمسیحالدجال، واعوذ بک من فتنۃالمحیا وفتنۃالممات، اللہم انیاعوذ بک من الماثم والمغرم ”. فقال لہ قائل مااکثر ما تستعیذ من المغرم فقال ” ان الرجل اذا غرم حدث فکذب، ووعد فاخلف ”.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
´ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہمیں شعیب نے زہری سے خبر دی، انہوں نے کہا کہ ہمیں عروہ بن زبیر نے خبر دی، انہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے خبر دی کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں یہ دعا پڑھتے تھے «اللهم إني أعوذ بك من عذاب القبر وأعوذ بك من فتنة المسيح الدجال، وأعوذ بك من فتنة المحيا وفتنة الممات، اللهم إني أعوذ بك من المأثم والمغرم» اے اللہ قبر کے عذاب سے میں تیری پناہ مانگتا ہوں۔ زندگی کے اور موت کے فتنوں سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ دجال کے فتنہ سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور اے اللہ میں تیری پناہ مانگتا ہوں گناہوں سے اور قرض سے۔ کسی (یعنی ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا) نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تو قرض سے بہت ہی زیادہ پناہ مانگتے ہیں! اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب کوئی مقروض ہو جائے تو وہ جھوٹ بولتا ہے اور وعدہ خلاف ہو جاتا ہے۔
Narrated `Aisha: (the wife of the Prophet) Allah’s Apostle used to invoke Allah in the prayer saying "Allahumma inni a`udhu bika min `adhabi l-qabr, wa a`udhu bika min fitnati l-masihi d-dajjal, wa a`udhu bika min fitnati l-mahya wa fitnati l-mamat. Allahumma inni a`udhu bika mina l-ma’thami wa l-maghram. (O Allah, I seek refuge with You from the punishment of the grave, from the afflictions of the imposter- Messiah, and from the afflictions of life and death. O Allah, I seek refuge with You from sins and from debt).” Somebody said to him, "Why do you so frequently seek refuge with Allah from being in debt?” The Prophet replied, "A person in debt tells lies whenever he speaks, and breaks promises whenever he makes (them).”