.
[quote arrow=”yes” "]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:850
.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
850 ـ وقال ابن أبي مريم أخبرنا نافع بن يزيد، قال أخبرني جعفر بن ربيعة، أن ابن شهاب، كتب إليه قال حدثتني هند بنت الحارث الفراسية، عن أم سلمة، زوج النبي صلى الله عليه وسلم وكانت من صواحباتها قالت كان يسلم فينصرف النساء، فيدخلن بيوتهن من قبل أن ينصرف رسول الله صلى الله عليه وسلم.
850 ـ وقال ابن ابی مریماخبرنا نافع بن یزید، قال اخبرنی جعفر بن ربیعۃ،ان ابن شہاب، کتب الیہ قال حدثتنی ہند بنت الحارث الفراسیۃ، عن ام سلمۃ، زوج النبی صلى اللہ علیہ وسلم وکانت من صواحباتہا قالت کان یسلم فینصرفالنساء، فیدخلن بیوتہن من قبل ان ینصرف رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
تشریح : ان سندوں کے بیان کرنے سے حضرت امام بخاری رحمہ اللہ کی غرض یہ ہے کہ ہند کی نسبت کا اختلاف ثابت کریں کسی نے ان کو فراسیہ کہا کسی نے قرشیہ اور رد کیا اس شخص پر جس نے قرشیہ کو تصحیف قرار دیاکیونکہ لیث کی روایت میں اس کے قرشیہ ہونے کی تصریح ہے مگر لیث کی روایت موصول نہیں ہے اس لیے کہ ہند فراسیہ یا قرشیہ نے آنحضرت سے نہیں سنا مقصد باب وحدیث ظاہر ہے کہ جہاں فرض نماز پڑھی گئی ہو وہاں نفل بھی پڑھی جا سکتی ہے مگر دیگر روایات کی بنا پر ذرا جگہ بدل لی جائے یا کچھ کلام کر لیا جائے تاکہ فرض اور نفل نمازوں میں اختلاط کا وہم نہ ہوسکے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪