[quote arrow=”yes” "]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:890
.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
890 ـ حدثنا إسماعيل، قال حدثني سليمان بن بلال، قال قال هشام بن عروة أخبرني أبي، عن عائشة ـ رضى الله عنها ـ قالت دخل عبد الرحمن بن أبي بكر، ومعه سواك يستن به، فنظر إليه رسول الله صلى الله عليه وسلم فقلت له أعطني هذا السواك يا عبد الرحمن. فأعطانيه فقصمته ثم مضغته، فأعطيته رسول الله صلى الله عليه وسلم فاستن به وهو مستسند إلى صدري.
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
890 ـ حدثنا اسماعیل، قال حدثنی سلیمان بن بلال، قال قال ہشام بن عروۃ اخبرنی ابی، عن عائشۃ ـ رضى اللہ عنہا ـ قالت دخل عبد الرحمن بن ابی بکر، ومعہ سواک یستن بہ، فنظر الیہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم فقلت لہ اعطنی ہذا السواک یا عبد الرحمن. فاعطانیہ فقصمتہ ثم مضغتہ، فاعطیتہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم فاستن بہ وہو مستسند الى صدری.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
تشریح : اس حدیث سے ثابت ہوا کہ دوسرے کی مسواک اس سے لے کر استعمال کی جاسکتی ہے اور یہ بھی ثابت ہوا کہ دوسرا آدمی مسواک کو اپنے منہ سے چبا کر اپنے بھائی کو دے سکتا ہے اور یہ بھی ثابت ہوا کہ بوقت ضرورت اپنے کسی بھائی سے جن پر ہم کو بھروسہ واعتماد ہو کوئی ضرورت کی چیز اس سے طلب کر سکتے ہیں۔ تعاون باہمی کا یہی مفہوم ہے۔ اس حدیث سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت بھی ثابت ہوئی کہ مرض الموت میں ان کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خصوصی خدمات کرنے کا شرف حاصل ہوا۔ خدا کی مار ان بدشعاروں پر جو حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی شان اقدس میں کلمات گستاخی استعمال کر کے اپنی عاقبت خراب کرتے ہیں۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪