صحیح بخاری جلد اول :كتاب العيدين (عیدین کے مسائل کے بیان میں) : حدیث:-954

كتاب العيدين
کتاب: عیدین کے مسائل کے بیان میں
The Book of The Two Eid (Prayers and Festivals).
5- بَابُ الأَكْلِ يَوْمَ النَّحْرِ:
باب: بقرہ عید کے دن کھانا۔
(5) Chapter. Eating on the Day of Nahr (10th of Dhul-Hijjah).

 

[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:954           

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ ، قَالَ : حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ مُحَمَّدِ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : ” مَنْ ذَبَحَ قَبْلَ الصَّلَاةِ فَلْيُعِدْ ، فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ : هَذَا يَوْمٌ يُشْتَهَى فِيهِ اللَّحْمُ وَذَكَرَ مِنْ جِيرَانِهِ ، فَكَأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَدَّقَهُ ، قَالَ : وَعِنْدِي جَذَعَةٌ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ شَاتَيْ لَحْمٍ ، فَرَخَّصَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَلَا أَدْرِي أَبَلَغَتِ الرُّخْصَةُ مَنْ سِوَاهُ أَمْ لَا ” .

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”]

954 ـ حدثنا مسدد، قال حدثنا إسماعيل، عن أيوب، عن محمد، عن أنس، قال قال النبي صلى الله عليه وسلم ‏”‏ من ذبح قبل الصلاة فليعد ‏”‏‏.‏ فقام رجل فقال هذا يوم يشتهى فيه اللحم‏.‏ وذكر من جيرانه فكأن النبي صلى الله عليه وسلم صدقه، قال وعندي جذعة أحب إلى من شاتى لحم، فرخص له النبي صلى الله عليه وسلم فلا أدري أبلغت الرخصة من سواه أم لا‏.‏

حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]

954 ـ حدثنا مسدد، قال حدثنا اسماعیل، عن ایوب، عن محمد، عن انس، قال قال النبی صلى اللہ علیہ وسلم ‏”‏ من ذبح قبل الصلاۃ فلیعد ‏”‏‏.‏ فقام رجل فقال ہذا یوم یشتہى فیہ اللحم‏.‏ وذکر من جیرانہ فکان النبی صلى اللہ علیہ وسلم صدقہ، قال وعندی جذعۃ احب الى من شاتى لحم، فرخص لہ النبی صلى اللہ علیہ وسلم فلا ادری ابلغت الرخصۃ من سواہ ام لا‏.‏

‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

´ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے اسماعیل بن علیہ نے ایوب سختیانی سے، انہوں نے محمد بن سیرین سے بیان کیا، ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص نماز سے پہلے قربانی کر دے اسے دوبارہ کرنی چاہیے۔ اس پر ایک شخص (ابوبردہ) نے کھڑے ہو کر کہا کہ یہ ایسا دن ہے جس میں گوشت کی خواہش زیادہ ہوتی ہے اور اس نے اپنے پڑوسیوں کی تنگی کا حال بیان کیا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو سچا سمجھا اس شخص نے کہا کہ میرے پاس ایک سال کی پٹھیا ہے جو گوشت کی دو بکریوں سے بھی مجھے زیادہ پیاری ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر اسے اجازت دے دی کہ وہی قربانی کرے۔ اب مجھے معلوم نہیں کہ یہ اجازت دوسروں کے لیے بھی ہے یا نہیں۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

یہ اجازت خاص ابو بردہ کے لیے تھی جیسا کہ آگے آرہا ہے حضرت انس رضی اللہ عنہ کو ان کی خبر نہیں ہوئی، اس لیے انہوں نے ایسا کہا۔
 

English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated Anas: The Prophet said, "Whoever slaughtered (his sacrifice) before the `Id prayer, should slaughter again.” A man stood up and said, "This is the day on which one has desire for meat,” and he mentioned something about his neighbors. It seemed that the Prophet I believed him. Then the same man added, "I have a young she-goat which is dearer to me than the meat of two sheep.” The Prophet permitted him to slaughter it as a sacrifice. I do not know whether that permission was valid only for him or for others as well.

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں