صحیح بخاری – حدیث نمبر 649
باب: فجر کی نماز باجماعت پڑھنے کی فضیلت کے بارے میں۔
حدیث نمبر: 650
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، قَالَ: سَمِعْتُ سَالِمًا ، قَالَ: سَمِعْتُ أُمَّ الدَّرْدَاءِ ، تَقُولُ: دَخَلَ عَلَيَّ أَبُو الدَّرْدَاءِ وَهُوَ مُغْضَبٌ، فَقُلْتُ: مَا أَغْضَبَكَ ؟ فَقَالَ: وَاللَّهِ مَا أَعْرِفُ مِنْ أُمَّةِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا إِلَّا أَنَّهُمْ يُصَلُّونَ جَمِيعًا.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 650
حدثنا عمر بن حفص ، قال: حدثنا أبي ، قال: حدثنا الأعمش ، قال: سمعت سالما ، قال: سمعت أم الدرداء ، تقول: دخل علي أبو الدرداء وهو مغضب، فقلت: ما أغضبك ؟ فقال: والله ما أعرف من أمة محمد صلى الله عليه وسلم شيئا إلا أنهم يصلون جميعا.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 650
حدثنا عمر بن حفص ، قال: حدثنا ابی ، قال: حدثنا الاعمش ، قال: سمعت سالما ، قال: سمعت ام الدرداء ، تقول: دخل علی ابو الدرداء وہو مغضب، فقلت: ما اغضبک ؟ فقال: واللہ ما اعرف من امۃ محمد صلى اللہ علیہ وسلم شیئا الا انہم یصلون جمیعا.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے عمر بن حفص نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے میرے باپ نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے اعمش نے بیان کیا، کہا کہ میں نے سالم سے سنا۔ کہا کہ میں نے ام الدرداء سے سنا، آپ نے فرمایا کہ (ایک مرتبہ) ابودرداء آئے، بڑے ہی خفا ہو رہے تھے۔ میں نے پوچھا کہ کیا بات ہوئی، جس نے آپ کو غضبناک بنادیا۔ فرمایا : اللہ کی قسم ! محمد ﷺ کی شریعت کی کوئی بات اب میں نہیں پاتا۔ سوا اس کے کہ جماعت کے ساتھ یہ لوگ نماز پڑھ لیتے ہیں۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Salim (RA): I heard Um Ad-Darda saying, "Abu Ad-Darda entered the house in an angry mood. I said to him. What makes you angry? He replied, By Allah! I do not find the followers of Muhammad doing those good things (which they used to do before) except the offering of congregational prayer.” (This happened in the last days of Abu Ad-Darda during the rule of Uthman) .