بسم اللہ الرحمن الرحیم
خواتین سے متعلق من گھڑت اور جھوٹی روایات
قاری طارق جاویدعارفی
ریسرچ فیلو دارالسلام
1- عورتوں سے مشورہ کرو اور ان کی مخالفت کرو۔
(سلسلہ الاحادیث الضعیفۃ، حدیث :430 )
شیخ البانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ مرفوعا اس حدیث کی کوئی اصل نہیں ہے۔
2- اگر عورتیں نہ ہوتیں تو اللہ کی عبادت ایسے کی جاتی جیسے اس کا حق ہے۔
( سلسلہ الاحادیث الضعیفۃ، حدیث:56 )
شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو من گھڑت قرار دیا ہے۔
3- میری امت کے نیک لوگوں کا عمل پارچہ جات کی سلائی کا کام کرنا ہے اور میری امت کی عورتوں میں سے نیک خواتین کا کام سوت کاتنا ہے۔
(سلسلہ الاحادیث الضعیفۃ، حدیث :109)
شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو بھی من گھڑت قرار دیا ہے۔
4- عورتوں کو بالا خانوں میں سکونت نہ دو ، نہ ان کو لکھنا سکھاؤ بلکہ ان کو سوت کاتنا اور سورۃ النور سکھاؤ-
(سلسلہ الاحادیث الضعیفۃ، حدیث:2017)
شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو من گھڑت قرار دیا ہے۔
5- عورت کے لیے اس سے بہتر کوئی چیز نہیں کہ وہ مرد کو نہ دیکھے اور مرد اسے نہ دیکھے۔
امام ہیثمی اس کے متععلق فرماتے ہیں :اس میں ایسے راوی ہیں جنھیں میں نہیں جانتا، نیز علی بن زید ضعیف ہیں –
شیخ البانی نے بھی اسے ضعیف قرار دیا ہے۔
6- بیٹیوں کو دفنانا باعث عزت ہے۔
(سلسلہ الاحادیث الضعیفۃ، حدیث:186 )
شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو من گھڑت قرار دیا ہے۔
7- عورتیں شیطان کا جال ہیں۔
(سلسلہ الاحادیث الضیعفۃ ، حدیث :1564)
شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو من گھڑت قرار دیا ہے –
8- نہ عورتیں سلام کہیں اور نہ ان کو سلام کہا جائے۔
(سلسلہ الاحادیث الضعیفۃ ، حدیث:1430)
شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو منکرقرار دیا ہے-
9- بہترین داماد قبر ہے۔
یہ حدیث بھی اسی من گھڑت (من گھڑت)حدیث کی تائید میں پیش کی جاتی ہے جو پیچھے گزر چکی ہےکہ ‘‘بیٹیوں کو دفنانا باعث عزت ہے ’’-
یہ دونوں روایتیں من گھڑت ہیں جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف نسب کر کے گھڑی گئی ہیں۔
10- عورت سراپا شر ہے اور اس میں شر کا پہلو یہ ہے کہ اس کے بغیر چارہ نہیں۔
یہ حدیث سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب ہے، یہ قول باطل اور بے اصل ہے۔