عورت کی بدخلقی پہ صبر سے متعلق حدیث کا حکم
_______________________________
ایک حدیث احیاء علوم الدین میں پائی جاتی ہے ، وہ اس طرح سے آئی ہے ۔
من صبر على سوءِ خلقِ امرأتِه أعطاه اللهُ من الأجرِ مثلَ ما أعطى أيوبُ على بلائِه ، ومن صبرت على سوءِ خلقِ زوجِها أعطاها اللهُ مثلَ ثوابِ آسيةَ امرأةِ فرعونَ۔ (الاحیاء: 2/39)
ترجمہ: جس مرد نے بیوی کی بدخلقی پر صبر کیا اللہ تعالی اس کو اتنا ہی اجر دے گا جتنا ایوب علیہ السلام کو ان کی آزمائش پر دیا تھا اور جس عورت نے اپنے شوہر کی بدخلقی پر صبر کیا تو اللہ تعالی اسے فرعون کی بیوی آسیہ کے اجرکے برابر ثواب دے گا۔
یہ حدیث امام غزالی کی کتاب احیاء علوم الدین میں موجود ہے، اس کتاب کے مخرج عراقی نے کہا کہ اس کی کوئی اصل نہیں ۔ یہی بات شیخ ناصرالدین البانی ؒ نے بھی کہی ہے ۔دیکھیں (السلسلة الضعيفة:627)
بقلم مقبول احمد
نوٹ : کسی نے اس حدیث کا امیج بناکر اس پہ بخاری ومسلم کا حوالہ دے دیا ہے ، اس لئے یہ بات دھیان رہے کہ یہ بخاری ومسلم میں موجود نہیں ہے ۔