صحیح بخاری – حدیث نمبر 1948
باب: سفر میں لوگوں کو دکھا کر روزہ افطار کر ڈالنا۔
حدیث نمبر: 1948
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ مُجَاهِدٍ ، عَنْ طَاوُسٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْمَدِينَةِ إِلَى مَكَّةَ، فَصَامَ حَتَّى بَلَغَ عُسْفَانَ، ثُمَّ دَعَا بِمَاءٍ، فَرَفَعَهُ إِلَى يَدَيْهِ لِيُرِيَهُ النَّاسَ، فَأَفْطَرَ حَتَّى قَدِمَ مَكَّةَ وَذَلِكَ فِي رَمَضَانَ، فَكَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ، يَقُولُ: قَدْ صَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَفْطَرَ، فَمَنْ شَاءَ صَامَ وَمَنْ شَاءَ أَفْطَرَ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 1948
حدثنا موسى بن إسماعيل ، حدثنا أبو عوانة ، عن منصور ، عن مجاهد ، عن طاوس ، عن ابن عباس رضي الله عنه، قال: خرج رسول الله صلى الله عليه وسلم من المدينة إلى مكة، فصام حتى بلغ عسفان، ثم دعا بماء، فرفعه إلى يديه ليريه الناس، فأفطر حتى قدم مكة وذلك في رمضان، فكان ابن عباس، يقول: قد صام رسول الله صلى الله عليه وسلم وأفطر، فمن شاء صام ومن شاء أفطر.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 1948
حدثنا موسى بن اسماعیل ، حدثنا ابو عوانۃ ، عن منصور ، عن مجاہد ، عن طاوس ، عن ابن عباس رضی اللہ عنہ، قال: خرج رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم من المدینۃ الى مکۃ، فصام حتى بلغ عسفان، ثم دعا بماء، فرفعہ الى یدیہ لیریہ الناس، فافطر حتى قدم مکۃ وذلک فی رمضان، فکان ابن عباس، یقول: قد صام رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم وافطر، فمن شاء صام ومن شاء افطر.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ابوعوانہ نے، ان سے منصور نے، ان سے مجاہد نے، ان سے طاؤس نے اور ان سے عبداللہ بن عباس (رض) نے کہ رسول اللہ ﷺ نے (غزوہ فتح میں) مدینہ سے مکہ کے لیے سفر شروع کیا تو آپ ﷺ روزہ سے تھے، جب آپ عسفان پہنچے تو پانی منگوایا اور اسے اپنے ہاتھ سے (منہ تک) اٹھایا تاکہ لوگ دیکھ لیں پھر آپ ﷺ نے روزہ چھوڑ دیا یہاں تک کہ مکہ پہنچے۔ ابن عباس (رض) کہا کرتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے (سفر میں) روزہ رکھا بھی اور نہیں بھی رکھا اس لیے جس کا جی چاہے روزہ رکھے اور جس کا جی چاہے نہ رکھے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Tawus (RA):
Ibn Abbas (RA) said, "Allahs Apostle ﷺ set out from Madinah to Makkah and he fasted till he reached Usfan, where he asked for water and raised his hand to let the people see him, and then broke the fast, and did not fast after that till he reached Makkah, and that happened in Ramadan.” Ibn Abbas (RA) used to say, "Allahs Apostle ﷺ (sometimes) fasted and (sometimes) did not fast during the journeys so whoever wished to fast could fast, and whoever wished not to fast, could do so.”