صحیح بخاری – حدیث نمبر 1999
باب: ایام تشریق کے روزے رکھنا۔
حدیث نمبر: 1999
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: الصِّيَامُ لِمَنْ تَمَتَّعَ بِالْعُمْرَةِ إِلَى الْحَجِّ إِلَى يَوْمِ عَرَفَةَ، فَإِنْ لَمْ يَجِدْ هَدْيًا، وَلَمْ يَصُمْ، صَامَ أَيَّامَ مِنًى، وَعَنِابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، مِثْلَهُ، تَابَعَهُ إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ .
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 1999
حدثنا عبد الله بن يوسف ، أخبرنا مالك ، عن ابن شهاب ، عن سالم بن عبد الله بن عمر ، عن ابن عمر رضي الله عنه، قال: الصيام لمن تمتع بالعمرة إلى الحج إلى يوم عرفة، فإن لم يجد هديا، ولم يصم، صام أيام منى، وعنابن شهاب ، عن عروة ، عن عائشة ، مثله، تابعه إبراهيم بن سعد ، عن ابن شهاب .
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 1999
حدثنا عبد اللہ بن یوسف ، اخبرنا مالک ، عن ابن شہاب ، عن سالم بن عبد اللہ بن عمر ، عن ابن عمر رضی اللہ عنہ، قال: الصیام لمن تمتع بالعمرۃ الى الحج الى یوم عرفۃ، فان لم یجد ہدیا، ولم یصم، صام ایام منى، وعنابن شہاب ، عن عروۃ ، عن عائشۃ ، مثلہ، تابعہ ابراہیم بن سعد ، عن ابن شہاب .
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، کہا کہ ہم کو امام مالک (رح) نے خبر دی، انہیں ابن شہاب نے، انہیں سالم بن عبداللہ بن عمر (رض) نے اور ان سے ابن عمر (رض) نے بیان کیا کہ جو حاجی حج اور عمرہ کے درمیان تمتع کرے اسی کو یوم عرفہ تک روزہ رکھنے کی اجازت ہے، لیکن اگر قربانی کا مقدور نہ ہو اور نہ اس نے روزہ رکھا تو ایام منی (ایام تشریق) میں بھی روزہ رکھے۔ اور ابن شہاب نے عروہ سے اور انہوں نے عائشہ (رض) سے اسی طرح روایت کی ہے۔ امام مالک (رح) کے ساتھ اس حدیث کو ابراہیم بن سعد نے بھی ابن شہاب سے روایت کیا۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Ibn Umar (RA):
Fasting for those who perform ,Hajj-at-Tamattu (in lieu of the Hadi which they cannot afford) may be performed up to the day of Arafat. And if one does not get a Hadi and has not fasted (before the Id) then one should fast of the days of Mina. (11, 12 and 13th of Dhul Hajja).