صحیح بخاری – حدیث نمبر 3366
یزفون یعنی تیز چلنے کا بیان
حدیث نمبر: 3366
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ التَّيْمِيُّ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا ذَرٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَيُّ مَسْجِدٍ وُضِعَ فِي الْأَرْضِ أَوَّلَ ؟ قَالَ: الْمَسْجِدُ الْحَرَامُ، قَالَ: قُلْتُ: ثُمَّ أَيٌّ، قَالَ: الْمَسْجِدُ الْأَقْصَى، قُلْتُ: كَمْ كَانَ بَيْنَهُمَا، قَالَ: أَرْبَعُونَ سَنَةً ثُمَّ أَيْنَمَا أَدْرَكَتْكَ الصَّلَاةُ بَعْدُ فَصَلِّهْ فَإِنَّ الْفَضْلَ فِيهِ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 3366
حدثنا موسى بن إسماعيل ، حدثنا عبد الواحد ، حدثنا الأعمش ، حدثنا إبراهيم التيمي ، عن أبيه ، قال: سمعت أبا ذر رضي الله عنه، قال: قلت: يا رسول الله، أي مسجد وضع في الأرض أول ؟ قال: المسجد الحرام، قال: قلت: ثم أي، قال: المسجد الأقصى، قلت: كم كان بينهما، قال: أربعون سنة ثم أينما أدركتك الصلاة بعد فصله فإن الفضل فيه.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 3366
حدثنا موسى بن اسماعیل ، حدثنا عبد الواحد ، حدثنا الاعمش ، حدثنا ابراہیم التیمی ، عن ابیہ ، قال: سمعت ابا ذر رضی اللہ عنہ، قال: قلت: یا رسول اللہ، ای مسجد وضع فی الارض اول ؟ قال: المسجد الحرام، قال: قلت: ثم ای، قال: المسجد الاقصى، قلت: کم کان بینہما، قال: اربعون سنۃ ثم اینما ادرکتک الصلاۃ بعد فصلہ فان الفضل فیہ.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالواحد نے بیان کیا، کہا ہم سے اعمش نے بیان کیا، کہا ہم سے ابراہیم تیمی نے، ان سے ان کے والد یزید بن شریک نے بیان کیا کہ میں نے ابوذر (رض) سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! سب سے پہلے روئے زمین پر کون سی مسجد بنی ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ مسجد الحرام۔ انہوں نے بیان کیا کہ پھر میں نے عرض کیا اور اور اس کے بعد ؟ فرمایا کہ مسجد الاقصیٰ (بیت المقدس) میں نے عرض کیا، ان دونوں کی تعمیر کے درمیان کتنا فاصلہ رہا ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ چالیس سال۔ پھر فرمایا اب جہاں بھی تجھ کو نماز کا وقت ہوجائے وہاں نماز پڑھ لے۔ بڑی فضیلت نماز پڑھنا ہے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Abu Dhar (RA):
I said, "O Allahs Apostle ﷺ ! Which mosque was first built on the surface of the earth?” He said, "Al-Masjid-ul-,Haram (in Makkah).” I said, "Which was built next?” He replied "The mosque of Al-Aqsa ( in Jerusalem) .” I said, "What was the period of construction between the two?” He said, "Forty years.” He added, "Wherever (you may be, and) the prayer time becomes due, perform the prayer there, for the best thing is to do so (i.e. to offer the prayers in time).”