صحیح بخاری – حدیث نمبر 3842
باب: زمانہ جاہلیت کی قسامت کا بیان۔
حدیث نمبر: 3842
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنِي أَخِي، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ، عَنْالْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: كَانَ لِأَبِي بَكْرٍ غُلَامٌ يُخْرِجُ لَهُ الْخَرَاجَ وَكَانَ أَبُو بَكْرٍ يَأْكُلُ مِنْ خَرَاجِهِ، فَجَاءَ يَوْمًا بِشَيْءٍ فَأَكَلَ مِنْهُ أَبُو بَكْرٍ، فَقَالَ: لَهُ الْغُلَامُ أَتَدْرِي مَا هَذَا ؟ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ: وَمَا هُوَ ؟ قَالَ: كُنْتُ تَكَهَّنْتُ لِإِنْسَانٍ فِي الْجَاهِلِيَّةِ وَمَا أُحْسِنُ الْكِهَانَةَ إِلَّا أَنِّي خَدَعْتُهُ، فَلَقِيَنِي فَأَعْطَانِي بِذَلِكَ فَهَذَا الَّذِي أَكَلْتَ مِنْهُ، فَأَدْخَلَ أَبُو بَكْرٍ يَدَهُ فَقَاءَ كُلَّ شَيْءٍ فِي بَطْنِهِ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 3842
حدثنا إسماعيل، حدثني أخي، عن سليمان بن بلال، عن يحيى بن سعيد، عن عبد الرحمن بن القاسم، عنالقاسم بن محمد، عن عائشة رضي الله عنها، قالت: كان لأبي بكر غلام يخرج له الخراج وكان أبو بكر يأكل من خراجه، فجاء يوما بشيء فأكل منه أبو بكر، فقال: له الغلام أتدري ما هذا ؟ فقال أبو بكر: وما هو ؟ قال: كنت تكهنت لإنسان في الجاهلية وما أحسن الكهانة إلا أني خدعته، فلقيني فأعطاني بذلك فهذا الذي أكلت منه، فأدخل أبو بكر يده فقاء كل شيء في بطنه.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 3842
حدثنا اسماعیل، حدثنی اخی، عن سلیمان بن بلال، عن یحیى بن سعید، عن عبد الرحمن بن القاسم، عنالقاسم بن محمد، عن عائشۃ رضی اللہ عنہا، قالت: کان لابی بکر غلام یخرج لہ الخراج وکان ابو بکر یاکل من خراجہ، فجاء یوما بشیء فاکل منہ ابو بکر، فقال: لہ الغلام اتدری ما ہذا ؟ فقال ابو بکر: وما ہو ؟ قال: کنت تکہنت لانسان فی الجاہلیۃ وما احسن الکہانۃ الا انی خدعتہ، فلقینی فاعطانی بذلک فہذا الذی اکلت منہ، فادخل ابو بکر یدہ فقاء کل شیء فی بطنہ.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے اسماعیل نے بیان کیا، کہا مجھ سے میرے بھائی نے بیان کیا، ان سے سلیمان نے، ان سے یحییٰ بن سعید نے، ان سے عبدالرحمٰن بن قاسم نے، ان سے قاسم بن محمد نے اور ان سے عائشہ (رض) نے بیان کیا کہ ابوبکر (رض) کا ایک غلام تھا جو روزانہ انہیں کچھ کمائی دیا کرتا تھا اور ابوبکر (رض) اسے اپنی ضرورت میں استعمال کیا کرتے تھے۔ ایک دن وہ غلام کوئی چیز لایا اور ابوبکر (رض) نے بھی اس میں سے کھالیا۔ پھر غلام نے کہا آپ کو معلوم ہے ؟ یہ کیسی کمائی سے ہے ؟ آپ نے دریافت فرمایا کیسی ہے ؟ اس نے کہا میں نے زمانہ جاہلیت میں ایک شخص کے لیے کہانت کی تھی حالانکہ مجھے کہانت نہیں آتی تھی، میں نے اسے صرف دھوکہ دیا تھا لیکن اتفاق سے وہ مجھے مل گیا اور اس نے اس کی اجرت میں مجھ کو یہ چیز دی تھی، آپ کھا بھی چکے ہیں۔ ابوبکر (رض) نے یہ سنتے ہی اپنا ہاتھ منہ میں ڈالا اور پیٹ کی تمام چیزیں قے کر کے نکال ڈالیں۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Aisha (RA):
Abu Bakr (RA) had a slave who used to give him some of his earnings. Abu Bakr (RA) used to eat from it. One day he brought something and Abu Bakr (RA) ate from it. The slave said to him, "Do you know what this is?” Abu Bakr (RA) then enquired, "What is it?” The slave said, "Once, in the pre-Islamic period of ignorance I foretold somebodys future though I did not know this knowledge of foretelling but I, cheated him, and when he met me, he gave me something for that service, and that is what you have eaten from.” Then Abu Bakr (RA) put his hand in his mouth and vomited whatever was present in his stomach.