صحیح بخاری – حدیث نمبر 4459
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیماری اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کا بیان۔
حدیث نمبر: 4459
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا أَزْهَرُ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ الْأَسْوَدِ، قَالَ: ذُكِرَ عِنْدَ عَائِشَةَ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْصَى إِلَى عَلِيٍّ، فَقَالَتْ: مَنْ قَالَهُ ؟ لَقَدْ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِنِّي لَمُسْنِدَتُهُ إِلَى صَدْرِي، فَدَعَا بِالطَّسْتِ فَانْخَنَثَ فَمَاتَ، فَمَا شَعَرْتُ، فَكَيْفَ أَوْصَى إِلَى عَلِيٍّ ؟.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 4459
حدثنا عبد الله بن محمد، أخبرنا أزهر، أخبرنا ابن عون، عن إبراهيم، عن الأسود، قال: ذكر عند عائشة: أن النبي صلى الله عليه وسلم أوصى إلى علي، فقالت: من قاله ؟ لقد رأيت النبي صلى الله عليه وسلم وإني لمسندته إلى صدري، فدعا بالطست فانخنث فمات، فما شعرت، فكيف أوصى إلى علي ؟.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 4459
حدثنا عبد اللہ بن محمد، اخبرنا ازہر، اخبرنا ابن عون، عن ابراہیم، عن الاسود، قال: ذکر عند عائشۃ: ان النبی صلى اللہ علیہ وسلم اوصى الى علی، فقالت: من قالہ ؟ لقد رایت النبی صلى اللہ علیہ وسلم وانی لمسندتہ الى صدری، فدعا بالطست فانخنث فمات، فما شعرت، فکیف اوصى الى علی ؟.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے عبداللہ بن محمد مسندی نے بیان کیا، کہا ہم کو ازہر بن سعد سمان نے خبر دی، کہا ہم کو عبداللہ بن عون نے خبر دی، انہیں ابراہیم نخعی نے اور ان سے اسود بن یزید نے بیان کیا کہ عائشہ (رض) کے سامنے اس کا ذکر آیا کہ نبی کریم ﷺ نے علی (رض) کو کوئی (خاص) وصیت کی تھی ؟ تو انہوں نے بتلایا کون کہتا ہے، میں خود نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر تھی، آپ میرے سینے سے ٹیک لگائے ہوئے تھے، آپ نے طشت منگوایا، پھر ایک طرف جھک گئے اور آپ کی وفات ہوگئی۔ اس وقت مجھے بھی کچھ معلوم نہیں ہوا، پھر علی (رض) کو آپ نے کب وصی بنادیا۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Al-Aswad (RA) :
It was mentioned in the presence of Aisha (RA) that the Prophet ﷺ had appointed Ali as successor by will. Thereupon she said, "Who said so? I saw the Prophet, while I was supporting him against my chest. He asked for a tray, and then fell on one side and expired, and I did not feel it. So how (do the people say) he appointed Ali as his successor?”