صحیح بخاری – حدیث نمبر 4906
باب: آیت کی تفسیر ”یہی لوگ تو کہتے ہیں کہ جو لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جمع ہو رہے ہیں، ان پر خرچ مت کرو، یہاں تک کہ (بھوکے رہ کر) وہ آپ ہی خود تتر بتر ہو جائیں حالانکہ اللہ ہی کے قبضے میں آسمان اور زمین کے خزانے ہیں لیکن منافقین یہ نہیں سمجھتے“۔
حدیث نمبر: 4906
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، قَالَ: حَدَّثَنِيعَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْفَضْلِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ: حَزِنْتُ عَلَى مَنْ أُصِيبَ بِالْحَرَّةِ، فَكَتَبَ إِلَيَّ زَيْدُ بْنُ أَرْقَمَوَبَلَغَهُ شِدَّةُ حُزْنِي، يَذْكُرُ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْأَنْصَارِ، وَلِأَبْنَاءِ الْأَنْصَارِ، وَشَكَّ ابْنُ الْفَضْلِ فِي أَبْنَاءِ أَبْنَاءِ الْأَنْصَارِ، فَسَأَلَ أَنَسًا بَعْضُ مَنْ كَانَ عِنْدَهُ، فَقَالَ: هُوَ الَّذِي يَقُولُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: هَذَا الَّذِي أَوْفَى اللَّهُ لَهُ بِأُذُنِهِ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 4906
حدثنا إسماعيل بن عبد الله، قال: حدثني إسماعيل بن إبراهيم بن عقبة، عن موسى بن عقبة، قال: حدثنيعبد الله بن الفضل، أنه سمع أنس بن مالك، يقول: حزنت على من أصيب بالحرة، فكتب إلي زيد بن أرقموبلغه شدة حزني، يذكر أنه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: اللهم اغفر للأنصار، ولأبناء الأنصار، وشك ابن الفضل في أبناء أبناء الأنصار، فسأل أنسا بعض من كان عنده، فقال: هو الذي يقول رسول الله صلى الله عليه وسلم: هذا الذي أوفى الله له بأذنه.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 4906
حدثنا اسماعیل بن عبد اللہ، قال: حدثنی اسماعیل بن ابراہیم بن عقبۃ، عن موسى بن عقبۃ، قال: حدثنیعبد اللہ بن الفضل، انہ سمع انس بن مالک، یقول: حزنت على من اصیب بالحرۃ، فکتب الی زید بن ارقموبلغہ شدۃ حزنی، یذکر انہ سمع رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم یقول: اللہم اغفر للانصار، ولابناء الانصار، وشک ابن الفضل فی ابناء ابناء الانصار، فسال انسا بعض من کان عندہ، فقال: ہو الذی یقول رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم: ہذا الذی اوفى اللہ لہ باذنہ.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے اسماعیل بن عبداللہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھ سے اسماعیل بن ابراہیم بن عقبہ نے بیان کیا، ان سے موسیٰ بن عقبہ نے بیان کیا کہ مجھ سے عبداللہ بن فضل نے بیان کیا اور انہوں نے انس بن مالک (رض) سے ان کا بیان نقل کیا کہ مقام حرہ میں جو لوگ شہید کردیئے گئے تھے ان پر مجھے بڑا رنج ہوا۔ زید بن ارقم (رض) کو میرے غم کی اطلاع پہنچی تو انہوں نے مجھے لکھا کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے، آپ ﷺ فرما رہے تھے کہ اے اللہ ! انصار کی مغفرت فرما اور ان کے بیٹوں کی بھی مغفرت فرما۔ عبداللہ بن فضل کو اس میں شک تھا کہ آپ نے انصار کے بیٹوں کے بیٹوں کا بھی ذکر کیا تھا یا نہیں۔ انس (رض) سے ان کی مجلس کے حاضرین میں سے کسی نے سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ زید بن ارقم (رض) ہی وہ ہیں جن کے سننے کی اللہ تعالیٰ نے تصدیق کی تھی۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Musa bin Uqba (RA) :
Abdullah bin Al-Fadl told me that Anas bin Malik (RA) said, "I was much grieve over those who had been killed in the Battle of Al-Harra. When Zaid bin Arqarr heard of my intense grief (over the killed Ansar), he wrote a letter to me saying that he heard Allahs Apostle ﷺ saying, O Allah! Forgive the Ansar and the Ansar children. The subnarrator, Ibn Al-Fadl, is not sure whether the Prophet ﷺ also said, And their grand-children.” Some of those who were present, asked Anas (about Zaid). He said, "He (Zaid) is the one about whom Allahs Apostle ﷺ said, He is the one whose sound hearing Allah testified.