صحیح بخاری – حدیث نمبر 4908
تفسیر سورت الطلاق اور مجاہد نے کہا کہ وہاں ” امر ہا ” سے مراد اس کام کا بدلہ ہے۔
حدیث نمبر: 4908
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَالِمٌ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ، فَذَكَرَ عُمَرُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَتَغَيَّظَ فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ: لِيُرَاجِعْهَا، ثُمَّ يُمْسِكْهَا حَتَّى تَطْهُرَ، ثُمَّ تَحِيضَ فَتَطْهُرَ، فَإِنْ بَدَا لَهُ أَنْ يُطَلِّقَهَا، فَلْيُطَلِّقْهَا طَاهِرًا قَبْلَ أَنْ يَمَسَّهَا، فَتِلْكَ الْعِدَّةُ كَمَا أَمَرَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 4908
حدثنا يحيى بن بكير، حدثنا الليث، قال: حدثني عقيل، عن ابن شهاب، قال: أخبرني سالم، أن عبد الله بن عمر رضي الله عنهما أخبره، أنه طلق امرأته وهي حائض، فذكر عمر لرسول الله صلى الله عليه وسلم، فتغيظ فيه رسول الله صلى الله عليه وسلم ثم قال: ليراجعها، ثم يمسكها حتى تطهر، ثم تحيض فتطهر، فإن بدا له أن يطلقها، فليطلقها طاهرا قبل أن يمسها، فتلك العدة كما أمر الله عز وجل.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 4908
حدثنا یحیى بن بکیر، حدثنا اللیث، قال: حدثنی عقیل، عن ابن شہاب، قال: اخبرنی سالم، ان عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما اخبرہ، انہ طلق امراتہ وہی حائض، فذکر عمر لرسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم، فتغیظ فیہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم ثم قال: لیراجعہا، ثم یمسکہا حتى تطہر، ثم تحیض فتطہر، فان بدا لہ ان یطلقہا، فلیطلقہا طاہرا قبل ان یمسہا، فتلک العدۃ کما امر اللہ عز وجل.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا، کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے عقیل نے بیان کیا، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا، کہا مجھ کو سالم نے خبر دی اور انہیں عبداللہ بن عمر (رض) نے خبر دی کہ انہوں نے اپنی بیوی آمنہ بنت غفار کو جبکہ وہ حائضہ تھیں طلاق دے دی۔ عمر (رض) نے رسول اللہ ﷺ سے اس کا ذکر کیا۔ آپ اس پر بہت غصہ ہوئے اور فرمایا کہ وہ ان سے (اپنی بیوی سے) رجوع کرلیں اور اپنے نکاح میں رکھیں یہاں تک کہ وہ ماہواری سے پاک ہوجائے پھر ماہواری آئے اور پھر وہ اس سے پاک ہو، اب اگر وہ طلاق دینا مناسب سمجھیں تو اس کی پاکی (طہر) کے زمانہ میں ان کے ساتھ ہمبستری سے پہلے طلاق دے سکتے ہیں بس یہی وہ وقت ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے (مردوں کو) حکم دیا ہے کہ اس میں یعنی حالت طہر میں طلاق دیں۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Salim (RA) :
That Abdullah bin Umar (RA) told him that he had divorced his wife while she was in her menses so Umar informed Allahs Apostle ﷺ
of that. Allahs Apostle ﷺ became very angry at that and said, "(Ibn Umar (RA) must return her to his house and keep her as his wife till she becomes clean and then menstruates and becomes clean again, whereupon, if he wishes to divorce her, he may do so while she is still clean and before having any sexual relations with her, for that is the legally prescribed period for divorce as Allah has ordered.”