صحیح بخاری – حدیث نمبر 5248
اللہ کا قول کہ عورتیں اپنی زینت اپنے شوہروں کے سوا کسی کے سامنے ظاہر نہ کریں، لم یظہروا علی عوراۃ النساء تک
حدیث نمبر: 5248
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ: اخْتَلَفَ النَّاسُ بِأَيِّ شَيْءٍ دُووِيَ جُرْحُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أُحُدٍ، فَسَأَلُوا سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ وَكَانَ مِنْ آخِرِ مَنْ بَقِيَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمَدِينَةِ، فَقَالَ: وَمَا بَقِيَ مِنَ النَّاسِ أَحَدٌ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي، كَانَتْ فَاطِمَةُ عَلَيْهَا السَّلَام تَغْسِلُ الدَّمَ عَنْ وَجْهِهِ وعَلِيٌّ يَأْتِي بِالْمَاءِ عَلَى تُرْسِهِ، فَأُخِذَ حَصِيرٌ، فَحُرِّقَ، فَحُشِيَ بِهِ جُرْحُهُ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 5248
حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا سفيان، عن أبي حازم، قال: اختلف الناس بأي شيء دووي جرح رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم أحد، فسألوا سهل بن سعد الساعدي وكان من آخر من بقي من أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم بالمدينة، فقال: وما بقي من الناس أحد أعلم به مني، كانت فاطمة عليها السلام تغسل الدم عن وجهه وعلي يأتي بالماء على ترسه، فأخذ حصير، فحرق، فحشي به جرحه.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 5248
حدثنا قتیبۃ بن سعید، حدثنا سفیان، عن ابی حازم، قال: اختلف الناس بای شیء دووی جرح رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم یوم احد، فسالوا سہل بن سعد الساعدی وکان من آخر من بقی من اصحاب النبی صلى اللہ علیہ وسلم بالمدینۃ، فقال: وما بقی من الناس احد اعلم بہ منی، کانت فاطمۃ علیہا السلام تغسل الدم عن وجہہ وعلی یاتی بالماء على ترسہ، فاخذ حصیر، فحرق، فحشی بہ جرحہ.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، کہا ہم سے عیینہ نے بیان کیا، ان سے ابوحازم سلمہ بن دینار نے بیان کیا کہ اس واقعہ میں لوگوں میں اختلاف تھا کہ احد کی جنگ کے موقع پر رسول اللہ ﷺ کے لیے کون سی دوا استعمال کی گئی تھی۔ پھر لوگوں نے سہل بن سعد ساعدی (رض) سے سوال کیا، وہ اس وقت آخری صحابی تھے جو مدینہ منورہ میں موجود تھے۔ انہوں نے بتلایا کہ اب کوئی شخص ایسا زندہ نہیں جو اس واقعہ کو مجھ سے زیادہ جانتا ہو۔ فاطمہ (رض) نبی کریم ﷺ کے چہرہ مبارک سے خون دھو رہی تھیں اور علی (رض) اپنے ڈھال میں پانی بھر کر لا رہے تھے۔ (جب بند نہ ہوا تو) ایک بوریا جلا کر آپ کے زخم میں بھر دیا گیا۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Abu Hazim (RA) :
The people differed about the type of treatment which had been given to Allahs Apostle ﷺ on the day (of the battle) of Uhud. So they asked Sahl bin Sad As-Said who was the only surviving Companion (of the Prophet) at Medina. He replied, "Nobody Is left at Madinah who knows it better than I. Fatima was washing the blood off his face and Ali was bringing water in his shield, and then a mat of date-palm leaves was burnt and (the ash) was inserted into the wound.”