صحیح بخاری – حدیث نمبر 6035
حسن خلق اور سخاوت کا بیان اور یہ کہ بخل مکروہ ہے، حضرت ابن عباس (رض) نے بیان کیا کہ نبی ﷺ لوگوں میں سب سے زیادہ سخی تھے اور رمضان میں معمول سے زیادہ سخی ہوجاتے، حضرت ابوذر کا بیان ہے کہ جب ان کو نبی ﷺ کے مبعوث ہونے کی خبر ملی تو اپنے بھائی سے کہا کہ اس وادی میں جاؤ اور آپ کی باتیں سنو، جب وہ لوٹا تو اس نے بیان کیا کہ میں نے آپ کو اچھے اخلاق کا حکم دیتے ہوئے دیکھا
حدیث نمبر: 6035
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، قَالَ: حَدَّثَنِي شَقِيقٌ ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، قَالَ: كُنَّا جُلُوسًا مَعَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو يُحَدِّثُنَا، إِذْ قَالَ: لَمْ يَكُنْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاحِشًا وَلَا مُتَفَحِّشًا وَإِنَّهُ كَانَ يَقُولُ: إِنَّ خِيَارَكُمْ أَحَاسِنُكُمْ أَخْلَاقًا.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 6035
حدثنا عمر بن حفص ، حدثنا أبي ، حدثنا الأعمش ، قال: حدثني شقيق ، عن مسروق ، قال: كنا جلوسا مععبد الله بن عمرو يحدثنا، إذ قال: لم يكن رسول الله صلى الله عليه وسلم فاحشا ولا متفحشا وإنه كان يقول: إن خياركم أحاسنكم أخلاقا.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 6035
حدثنا عمر بن حفص ، حدثنا ابی ، حدثنا الاعمش ، قال: حدثنی شقیق ، عن مسروق ، قال: کنا جلوسا مععبد اللہ بن عمرو یحدثنا، اذ قال: لم یکن رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم فاحشا ولا متفحشا وانہ کان یقول: ان خیارکم احاسنکم اخلاقا.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا، کہا مجھ سے میرے والد نے بیان کیا، کہا ہم سے اعمش نے بیان کیا، کہا مجھ سے شفیق نے بیان کیا، ان سے مسروق نے بیان کیا کہ ہم عبداللہ بن عمرو کے پاس بیٹھے ہوئے تھے، وہ ہم سے باتیں کر رہے تھے اسی دوران انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نہ بدگو تھے نہ بد زبانی کرتے تھے (کہ منہ سے گالیاں نکالیں) بلکہ آپ ﷺ فرمایا کرتے تھے کہ تم میں سب سے زیادہ بہتر وہ ہے جس کے اخلاق سب سے اچھے ہوں۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Masruq (RA) :
We were sitting with Abdullah bin Amr (RA) who was narrating to us (Hadith): He said, "Allahs Apostle ﷺ was neither a Fahish nor a Mutafahhish, and he used to say, The best among you are the best in character (having good manners).”