صحیح بخاری – حدیث نمبر 6037
حسن خلق اور سخاوت کا بیان اور یہ کہ بخل مکروہ ہے، حضرت ابن عباس (رض) نے بیان کیا کہ نبی ﷺ لوگوں میں سب سے زیادہ سخی تھے اور رمضان میں معمول سے زیادہ سخی ہوجاتے، حضرت ابوذر کا بیان ہے کہ جب ان کو نبی ﷺ کے مبعوث ہونے کی خبر ملی تو اپنے بھائی سے کہا کہ اس وادی میں جاؤ اور آپ کی باتیں سنو، جب وہ لوٹا تو اس نے بیان کیا کہ میں نے آپ کو اچھے اخلاق کا حکم دیتے ہوئے دیکھا
حدیث نمبر: 6037
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَتَقَارَبُ الزَّمَانُ وَيَنْقُصُ الْعَمَلُ وَيُلْقَى الشُّحُّ وَيَكْثُرُ الْهَرْجُقَالُوا: وَمَا الْهَرْجُ ؟ قَالَ: الْقَتْلُ الْقَتْلُ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 6037
حدثنا أبو اليمان ، أخبرنا شعيب ، عن الزهري ، قال: أخبرني حميد بن عبد الرحمن ، أن أبا هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: يتقارب الزمان وينقص العمل ويلقى الشح ويكثر الهرجقالوا: وما الهرج ؟ قال: القتل القتل.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 6037
حدثنا ابو الیمان ، اخبرنا شعیب ، عن الزہری ، قال: اخبرنی حمید بن عبد الرحمن ، ان ابا ہریرۃ ، قال: قال رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم: یتقارب الزمان وینقص العمل ویلقى الشح ویکثر الہرجقالوا: وما الہرج ؟ قال: القتل القتل.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی، انہیں زہری نے کہا کہ مجھے حمید بن عبدالرحمٰن نے خبر دی اور ان سے ابوہریرہ (رض) نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا زمانہ جلدی جلدی گزرے گا اور دین کا علم دنیا میں کم ہوجائے گا اور دلوں میں بخیلی سما جائے گی اور لڑائی بڑھ جائے گی۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا هرج کیا ہوتا ہے ؟ فرمایا قتل خون ریزی۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Abu Hurairah (RA) :
Allahs Apostle ﷺ said, "Time will pass rapidly, good deeds will decrease, and miserliness will be thrown (in the hearts of the people), and the Harj (will increase).” They asked, "What is the Harj?” He replied, "(It is) killing (murdering), (it is) murdering (killing).