صحیح بخاری – حدیث نمبر 7382
اللہ تعالیٰ کا اپنے کو ملک الناس (آدمیوں کا بادشاہ) فرمانا، اس میں حضرت ابن عمر (رض) کی روایت آنحضرت ﷺ سے منقول ہے۔
حدیث نمبر: 7382
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ سَعِيدٍ هُوَ ابْنُ الْمُسَيَّبِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: يَقْبِضُ اللَّهُ الْأَرْضَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَيَطْوِي السَّمَاءَ بِيَمِينِهِ، ثُمَّ يَقُولُ: أَنَا الْمَلِكُ أَيْنَ مُلُوكُ الْأَرْضِ ؟، وَقَالَ شُعَيْبٌ ، وَالزُّبَيْدِيُّ وَابْنُ مُسَافِرٍ وَإِسْحَاقُ بْنُ يَحْيَى ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ مِثْلَهُ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 7382
حدثنا أحمد بن صالح ، حدثنا ابن وهب ، أخبرني يونس ، عن ابن شهاب ، عن سعيد هو ابن المسيب ، عن أبي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: يقبض الله الأرض يوم القيامة، ويطوي السماء بيمينه، ثم يقول: أنا الملك أين ملوك الأرض ؟، وقال شعيب ، والزبيدي وابن مسافر وإسحاق بن يحيى ، عن الزهري ، عن أبي سلمة مثله.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 7382
حدثنا احمد بن صالح ، حدثنا ابن وہب ، اخبرنی یونس ، عن ابن شہاب ، عن سعید ہو ابن المسیب ، عن ابی ہریرۃ ، عن النبی صلى اللہ علیہ وسلم، قال: یقبض اللہ الارض یوم القیامۃ، ویطوی السماء بیمینہ، ثم یقول: انا الملک این ملوک الارض ؟، وقال شعیب ، والزبیدی وابن مسافر واسحاق بن یحیى ، عن الزہری ، عن ابی سلمۃ مثلہ.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے احمد بن صالح نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ابن وہب نے بیان کیا، انہوں نے کہا مجھ کو یونس نے خبر دی، انہیں ابن شہاب نے، انہیں سعید نے، انہیں ابوہریرہ (رض) نے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اللہ قیامت کے دن زمین کو اپنی مٹھی میں لے لے گا اور آسمان کو اپنے دائیں ہاتھ میں لپیٹ لے گا پھر فرمائے گا میں بادشاہ ہے ہوں، کہاں ہیں زمین کے بادشاہ۔ شعیب اور زبیدی بن مسافر اور اسحاق بن یحییٰ نے زہری سے بیان کیا اور ان سے ابوسلمہ (رض) نے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Abu Hurairah (RA) :
The Prophet ﷺ said, "On the Day of Resurrection Allah will hold the whole earth and fold the heaven with His right hand and say, I am the King: where are the kings of the earth?”