كتاب الأذان
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں
The Book of Adhan
65- بَابُ مَنْ أَخَفَّ الصَّلاَةَ عِنْدَ بُكَاءِ الصَّبِيِّ:
باب: جس نے بچے کے رونے کی آواز سن کر نماز کو مختصر کر دیا۔
(65) Chapter. Whoever cuts short As-Salat (the prayer) on hearing the cries of a child.
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:708
حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا شَرِيكُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ، يَقُولُ : ” مَا صَلَّيْتُ وَرَاءَ إِمَامٍ قَطُّ أَخَفَّ صَلَاةً وَلَا أَتَمَّ مِنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، وَإِنْ كَانَ لَيَسْمَعُ بُكَاءَ الصَّبِيِّ فَيُخَفِّفُ مَخَافَةَ أَنْ تُفْتَنَ أُمُّهُ ” .
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
708 ـ حدثنا خالد بن مخلد، قال حدثنا سليمان بن بلال، قال حدثنا شريك بن عبد الله، قال سمعت أنس بن مالك، يقول ما صليت وراء إمام قط أخف صلاة ولا أتم من النبي صلى الله عليه وسلم، وإن كان ليسمع بكاء الصبي فيخفف مخافة أن تفتن أمه.
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
708 ـ حدثنا خالد بن مخلد، قال حدثنا سلیمان بن بلال، قال حدثنا شریک بن عبد اللہ، قال سمعت انس بن مالک، یقول ما صلیت وراء امام قط اخف صلاۃ ولا اتم من النبی صلى اللہ علیہ وسلم، وان کان لیسمع بکاء الصبی فیخفف مخافۃ ان تفتن امہ.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
708 ـ حدثنا خالد بن مخلد، قال حدثنا سلیمان بن بلال، قال حدثنا شریک بن عبد اللہ، قال سمعت انس بن مالک، یقول ما صلیت وراء امام قط اخف صلاۃ ولا اتم من النبی صلى اللہ علیہ وسلم، وان کان لیسمع بکاء الصبی فیخفف مخافۃ ان تفتن امہ.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
´ہم سے خالد بن مخلد نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے سلیمان بن بلال نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے شریک بن عبداللہ بن ابی نمر قریشی نے بیان کیا، کہا کہ میں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے بتلایا کہ` نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ ہلکی لیکن کامل نماز میں نے کسی امام کے پیچھے کبھی نہیں پڑھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ حال تھا کہ اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم بچے کے رونے کی آواز سن لیتے تو اس خیال سے کہ اس کی ماں کہیں پریشانی میں نہ مبتلا ہو جائے نماز مختصر کر دیتے۔)
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : یعنی آپ کی نماز باعتبار قرات کے تو ہلکی ہوتی، چھوٹی چھوٹی سورتیں پڑھتے اور ارکان یعنی رکوع سجدہ وغیرہ پورے طور سے ادا فرماتے جو لوگ سنت کی پیروی کرنا چاہیں۔ ان کو امامت کی حالت میں ایسی ہی نماز پڑھانی چاہئے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪
Narrated Anas bin Malik: I never prayed behind any Imam a prayer lighter and more perfect than that behind the Prophet and he used to cut short the prayer whenever he heard the cries of a child lest he should put the child’s mother to trial.