Search

صحیح بخاری جلد اول :كتاب الأذان(صفة الصلوة) (اذان کے مسائل کے بیان میں («صفة الصلوة»)) : حدیث:-830

كتاب الأذان (صفة الصلوة)
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں («صفة الصلوة»)
The Book of Adhan (Sufa-tus-Salat)
147- بَابُ التَّشَهُّدِ فِي الأُولَى:
باب: پہلے قعدہ میں تشہد پڑھنا۔
(147) Chapter. (Saying of the) Tashah-hud in the first sitting.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا بَكْرٌ ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ ، عَنِ الْأَعْرَجِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَالِكٍ ابْنِ بُحَيْنَةَ ، قَالَ : ” صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ فَقَامَ وَعَلَيْهِ جُلُوسٌ ، فَلَمَّا كَانَ فِي آخِرِ صَلَاتِهِ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ ” . 

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”]

830 ـ حدثنا قتيبة بن سعيد، قال حدثنا بكر، عن جعفر بن ربيعة، عن الأعرج، عن عبد الله بن مالك ابن بحينة، قال صلى بنا رسول الله صلى الله عليه وسلم الظهر فقام وعليه جلوس، فلما كان في آخر صلاته سجد سجدتين وهو جالس‏.‏

حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
830 ـ حدثنا قتیبۃ بن سعید، قال حدثنا بکر، عن جعفر بن ربیعۃ، عن الاعرج، عن عبد اللہ بن مالک ابن بحینۃ، قال صلى بنا رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم الظہر فقام وعلیہ جلوس، فلما کان فیاخر صلاتہ سجد سجدتین وہو جالس‏.‏
‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

´قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے بکر بن مضر نے جعفر بن ربیعہ سے بیان کیا، انہوں نے اعرج سے بیان کیا، ان سے عبداللہ بن مالک بن بحینہ رضی اللہ عنہ نے، کہا کہ` ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز ظہر پڑھائی۔ آپ کو چاہیے تھا بیٹھنا لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم (بھول کر) کھڑے ہو گئے پھر نماز کے آخر میں بیٹھے ہی بیٹھے دو سجدے کئے۔
حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : یعنی تشہد نہیں پڑھا۔ حدیث میں علیہ الجلوس کے لفظ بتلاتے ہیں کہ آپ کو بیٹھنا چاہیے تھا مگرآپ بھول گئے جلوس سے تشہد مراد ہے۔ ترجمہ سے باب کی مطابقت ظاہر ہے۔
 
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated `Abdullah bin Malik bin Buhaina: Once Allah’s Apostle led us in the Zuhr prayer and got up (after the prostrations of the second rak`a) although he should have sat (for the Tashahhud). So at the end of the prayer, he prostrated twice while sitting (prostrations of Sahu).

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں