Search

صحیح بخاری جلد اول :كتاب الجمعة(جمعہ کے مسائل کے بیان میں) : حدیث:-906

كتاب الجمعة
کتاب: جمعہ کے بیان میں
The Book of Al-Jumuah (Friday)
17- بَابُ إِذَا اشْتَدَّ الْحَرُّ يَوْمَ الْجُمُعَةِ:
باب: جمعہ جب سخت گرمی میں آن پڑے۔
(17) Chapter. If it becomes very hot on Fridays (then what should be done)?

[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:906

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ الْمُقَدَّمِيّ ، قَالَ : حَدَّثَنَا حَرَمِيُّ بْنُ عُمَارَةَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو خَلْدَةَ هُوَ خَالِدُ بْنُ دِينَارٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ، يَقُولُ : ” كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اشْتَدَّ الْبَرْدُ بَكَّرَ بِالصَّلَاةِ ، وَإِذَا اشْتَدَّ الْحَرُّ أَبْرَدَ بِالصَّلَاةِ يَعْنِي الْجُمُعَةَ ” ، قَالَ يُونُسُ بْنُ بُكَيْرٍ : أَخْبَرَنَا أَبُو خَلْدَةَ ، فَقَالَ : بِالصَّلَاةِ وَلَمْ يَذْكُرِ الْجُمُعَةَ ، وَقَالَ بِشْرُ بْنُ ثَابِتٍ حَدَّثَنَا أَبُو خَلْدَةَ ، قَالَ : صَلَّى بِنَا أَمِيرٌ الْجُمُعَةَ ، ثُمَّ قَالَ لِأَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ : كَيْفَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الظُّهْرَ ؟ .

.

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”]

906 ـ حدثنا محمد بن أبي بكر المقدمي، قال حدثنا حرمي بن عمارة، قال حدثنا أبو خلدة ـ هو خالد بن دينار ـ قال سمعت أنس بن مالك، يقول كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا اشتد البرد بكر بالصلاة، وإذا اشتد الحر أبرد بالصلاة، يعني الجمعة‏.‏ قال يونس بن بكير أخبرنا أبو خلدة فقال بالصلاة، ولم يذكر الجمعة‏.‏ وقال بشر بن ثابت حدثنا أبو خلدة قال صلى بنا أمير الجمعة ثم قال لأنس ـ رضى الله عنه ـ كيف كان النبي صلى الله عليه وسلم يصلي الظهر

حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]

906 ـ حدثنا محمد بن ابی بکر المقدمی، قال حدثنا حرمی بن عمارۃ، قال حدثنا ابو خلدۃ ـ ہو خالد بن دینار ـ قال سمعت انس بن مالک، یقول کان النبی صلى اللہ علیہ وسلم اذا اشتد البرد بکر بالصلاۃ، واذا اشتد الحر ابرد بالصلاۃ، یعنی الجمعۃ‏.‏ قال یونس بن بکیر اخبرنا ابو خلدۃ فقال بالصلاۃ، ولم یذکر الجمعۃ‏.‏ وقال بشر بن ثابت حدثنا ابو خلدۃ قال صلى بنا امیر الجمعۃ ثم قال لانس ـ رضى اللہ عنہ ـ کیف کان النبی صلى اللہ علیہ وسلم یصلی الظہر

‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

´ہم سے محمد بن ابی بکر مقدمی نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے حرمی بن عمارہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے ابوخلدہ جن کا نام خالد بن دینار ہے، نے بیان کیا کہ میں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا، آپ نے فرمایا کہ` اگر سردی زیادہ پڑتی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز سویرے پڑھ لیتے۔ لیکن جب گرمی زیادہ ہوتی تو ٹھنڈے وقت نماز پڑھتے۔ آپ کی مراد جمعہ کی نماز سے تھی۔ یونس بن بکیر نے کہا کہ ہمیں ابوخلدہ نے خبر دی۔ انہوں نے صرف نماز کہا۔ جمعہ کا ذکر نہیں کیا اور بشر بن ثابت نے کہا کہ ہم سے ابوخلدہ نے بیان کیا کہ امیر نے ہمیں جمعہ کی نماز پڑھائی۔ پھر انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ظہر کی نماز کس وقت پڑھتے تھے؟
حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : امیر سے حکم بن ابو عقیل ثقفی مراد ہیں جو حجاج بن یوسف کی طرف سے نائب تھے استدل بہ ابن بطال علی ان وقت الجمعۃ وقت الظھر لان انسا سوی بینھما فی جوابہ للحکم المذکور حین قیل کیف کان النبی صلی اللہ علیہ وسلم یصلی الظھر ( یعنی ) اس سے ابن بطال نے استدلال کیا کہ جمعہ اور ظہر کا وقت ایک ہی ہے۔ کیونکہ حضرت انس نے جواب میں جمعہ اور ظہر کو برابر کیا جبکہ ان سے پوچھا گیا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم ظہر کی نماز کس وقت ادا فرمایا کرتے تھے؟
 
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated Anas bin Malik: The Prophet used to offer the prayer earlier if it was very cold; and if it was very hot he used to delay the prayer, i.e. the Jumua prayer.

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں