Search

صحیح بخاری جلد دؤم :كتاب العيدين (عیدین کے مسائل کے بیان میں) : حدیث:-988

كتاب العيدين
کتاب: عیدین کے مسائل کے بیان میں
The Book of The Two Eid (Prayers and Festivals).
25- بَابُ إِذَا فَاتَهُ الْعِيدُ يُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ:
باب: اگر کسی کو جماعت سے عید کی نماز نہ ملے تو پھر دو رکعت پڑھ لے۔

[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:988           

وَقَالَتْ عَائِشَةُ : رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتُرُنِي وَأَنَا أَنْظُرُ إِلَى الْحَبَشَةِ وَهُمْ يَلْعَبُونَ فِي الْمَسْجِدِ فَزَجَرَهُمْ عُمَرُ ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : دَعْهُمْ أَمْنًا بَنِي أَرْفِدَةَ يَعْنِي مِنَ الْأَمْنِ ” .

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:  
[sta_anchor id=”arnotash”]

988 ـ وقالت عائشة رأيت النبي صلى الله عليه وسلم يسترني، وأنا أنظر إلى الحبشة وهم يلعبون في المسجد، فزجرهم عمر فقال النبي صلى الله عليه وسلم ‏”‏ دعهم، أمنا بني أرفدة ‏”‏‏.‏ يعني من الأمن‏.‏

حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]

988 ـ وقالت عائشۃ رایت النبی صلى اللہ علیہ وسلم یسترنی، وانا انظر الى الحبشۃ وہم یلعبون فی المسجد، فزجرہم عمر فقال النبی صلى اللہ علیہ وسلم ‏”‏ دعہم، امنا بنی ارفدۃ ‏”‏‏.‏ یعنی من الامن‏.‏

‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

´اور عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا` میں نے (ایک دفعہ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے چھپا رکھا تھا اور میں حبشہ کے لوگوں کو دیکھ رہی تھی جو مسجد میں تیروں سے کھیل رہے تھے۔ عمر رضی اللہ عنہ نے انہیں ڈانٹا لیکن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جانے دو اور ان سے فرمایا اے بنوارفدہ! تم بےفکر ہو کر کھیل دکھاؤ۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

شاید امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث سے باب کا مطلب یوں نکالا کہ جب ہر ایک شخص کے لیے یہ دن خوشی کے ہوئے تو ہر ایک کو عید کی نماز بھی پڑھنی ہوگی۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے عید الاضحی اور بعد کے ایام تشریق گیارہ، بارہ تیرہ سب کو عید کے ایام فرمایا اور ارشاد ہوا کہ ایک تو عید کے دن خودخوشی کے دن ہیں اور پھر منیٰ میں ہونے کی اور خوشی ہے کہ اللہ نے حج نصیب فرمایا۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated ‘Urwa on the authority of ‘Aisha:
 
On the days of Mina, (11th, 12th, and 13th of Dhul-Hijjah) Abu Bakr came to her while two young girls were beating the tambourine and the Prophet was lying covered with his clothes. Abu Bakr scolded them and the Prophet uncovered his face and said to Abu Bakr, "Leave them, for these days are the days of ‘Id and the days of Mina.” ‘Aisha further said, "Once the Prophet was screening me and I was watching the display of black slaves in the Mosque and (‘Umar) scolded them. The Prophet said, ‘Leave them. O Bani Arfida! (carry on), you are safe (protected)’.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں