Search

صحیح بخاری جلد دؤم :کتاب استسقاء (پانی مانگنے کا بیان) : حدیث:-1012

كتاب الاستسقاء
کتاب: استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان
( The Book of)(Invoking Allah for Rain (Istisqaa)
4- بَابُ تَحْوِيلِ الرِّدَاءِ فِي الاِسْتِسْقَاءِ:
باب: استسقاء میں چادر الٹنا۔

[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1012          

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ : حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ عَبَّادَ بْنَ تَمِيمٍ يُحَدِّثُ أَبَاهُ عَنْ عَمِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ ، ” أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ إِلَى الْمُصَلَّى فَاسْتَسْقَى فَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ وَقَلَبَ رِدَاءَهُ ، وَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ ” ، قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ : كَانَ ابْنُ عُيَيْنَةَ يَقُولُ : هُوَ صَاحِبُ الْأَذَانِ وَلَكِنَّهُ ، وَهْمٌ لِأَنَّ هَذَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ زَيْدِ بْنِ عَاصِمٍ الْمَازِنِيُّ مَازِنُ الْأَنْصَارِ .

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:  
[sta_anchor id=”arnotash”]

1012 ـ حدثنا علي بن عبد الله، قال حدثنا سفيان، قال عبد الله بن أبي بكر أنه سمع عباد بن تميم، يحدث أباه عن عمه عبد الله بن زيد، أن النبي صلى الله عليه وسلم خرج إلى المصلى فاستسقى، فاستقبل القبلة، وقلب رداءه، وصلى ركعتين‏.‏ قال أبو عبد الله كان ابن عيينة يقول هو صاحب الأذان، ولكنه وهم، لأن هذا عبد الله بن زيد بن عاصم المازني، مازن الأنصار‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1012 ـ حدثنا علی بن عبد اللہ، قال حدثنا سفیان، قال عبد اللہ بن ابی بکر انہ سمع عباد بن تمیم، یحدث اباہ عن عمہ عبد اللہ بن زید، ان النبی صلى اللہ علیہ وسلم خرج الى المصلى فاستسقى، فاستقبل القبلۃ، وقلب رداءہ، وصلى رکعتین‏.‏ قال ابو عبد اللہ کان ابن عیینۃ یقول ہو صاحب الاذان، ولکنہ وہم، لان ہذا عبد اللہ بن زید بن عاصم المازنی، مازن الانصار‏.‏

‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

´ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے عبداللہ بن ابی بکر سے بیان کیا، انہوں نے عباد بن تمیم سے سنا، وہ اپنے باپ سے بیان کرتے تھے کہ ان سے ان کے چچا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ` نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم عیدگاہ گئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہاں دعائے استسقاء قبلہ رو ہو کر کی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چادر بھی پلٹی اور دو رکعت نماز پڑھی۔ ابوعبداللہ (امام بخاری رحمہ اللہ) کہتے ہیں کہ ابن عیینہ کہتے تھے کہ (حدیث کے راوی عبداللہ بن زید) وہی ہیں جنہوں نے اذان خواب میں دیکھی تھی لیکن یہ ان کی غلطی ہے کیونکہ یہ عبداللہ ابن زید بن عاصم مازنی ہے جو انصار کے قبیلہ مازن سے تھے۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : یہ مضمون احادیث کی اور کتابوں میں بھی موجود ہے کہ دعائے استسقاءمیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے چادرکا نیچے کا کونا پکڑ کر اس کو الٹا اور چادر کو دائیں جانب سے گھما کر بائیں طرف ڈال لیا۔ اس میں اشارہ تھا کہ اللہ اپنے فضل سے ایسے ہی قحط کی حالت کو بد ل دے گا۔ اب بھی دعائے استسقاءمیں اہلحدیث کے ہاں یہی مسنون طریقہ معمول ہے مگر احناف اس کے قائل نہیں ہیں۔ اسی حدیث میں استسقاءکی نماز دو رکعت کا بھی ذکر ہے استسقاءکی نماز بھی نماز عید کی طرح ہے۔

English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated ‘Abdullah bin Zaid
The Prophet went towards the Musalla and invoked Allah for rain. He faced the Qibla and wore his cloak inside out, and offered two Rakat.

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں