Search

صحیح بخاری جلد دؤم :کتاب تقصیر الصلوۃ (نماز میں قصر کرنے کا بیان) : حدیث:-1080

كتاب تقصير الصلاة
کتاب: نماز میں قصر کرنے کا بیان

Chapter No: 1

باب مَا جَاءَ فِي التَّقْصِيرِ وَكَمْ يُقِيمُ حَتَّى يَقْصُرَ

What is said about the shortened prayers and for what period of stay one should offer shortened prayers.

باب: نماز میں قصر کرنے کا بیان اور اقامت کی حا لت میں کتنی مدت تک قصر کر سکتا ہے۔

 

[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1080          

حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ عَاصِمٍ، وَحُصَيْنٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ أَقَامَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم تِسْعَةَ عَشَرَ يَقْصُرُ، فَنَحْنُ إِذَا سَافَرْنَا تِسْعَةَ عَشَرَ قَصَرْنَا، وَإِنْ زِدْنَا أَتْمَمْنَا.‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:  
[sta_anchor id=”arnotash”]

1080 ـ حدثنا موسى بن إسماعيل، قال حدثنا أبو عوانة، عن عاصم، وحصين، عن عكرمة، عن ابن عباس ـ رضى الله عنهما ـ قال أقام النبي صلى الله عليه وسلم تسعة عشر يقصر، فنحن إذا سافرنا تسعة عشر قصرنا، وإن زدنا أتممنا‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1080 ـ حدثنا موسى بن اسماعیل، قال حدثنا ابو عوانۃ، عن عاصم، وحصین، عن عکرمۃ، عن ابن عباس ـ رضى اللہ عنہما ـ قال اقام النبی صلى اللہ علیہ وسلم تسعۃ عشر یقصر، فنحن اذا سافرنا تسعۃ عشر قصرنا، وان زدنا اتممنا‏.‏

‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ نبی ﷺ (فتح مکہ میں ) انیس دن تک ٹھہرے قصر کرتے رہے تو ہم سفر میں انیس دن تک ٹھہرتے ہیں تو قصر کرتے رہتے ہیں، اگر اس سے زیادہ ہو تو پوری نماز پڑھتے ہیں۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : اس ترجمہ میں دو باتیں بیان ہوئی ہیں ایک یہ کہ سفر میں چار رکعت نماز کوقصر کرے یعنی دورکعتیں پڑھے دوسرے مسافر اگر کہیں ٹھہرنے کی نیت کر لے تو جتنے دن تک ٹھہرنے کی نیت کرے وہ قصر کر سکتا ہے۔
امام شافعی اور امام مالک رحمہ اللہ کا مذہب یہ ہے کہ جب کہیں چار دن ٹھہرنے کی نیت کرے تو پوری نماز پڑھے۔ حنفیہ کے نزدیک پندرہ سے کم میں قصر کرے۔ زیادہ کی نیت ہو تو پوری نمازپڑھے امام احمد اور داؤد کا مذہب یہ کہ چار دن سے زیادہ دن ٹھہرنے کا ارادہ ہوتو پوری نماز پڑھے۔ اسحاق بن راہویہ انیس دن سے کم قصر بتلاتے ہیں اور زیادہ کی صورت میں نماز پوری پڑھنے کا فتوی دیتے ہیں۔
حضرت امام بخاری رحمہ اللہ کا بھی مذہب یہی معلوم ہوتا ہے حضرت مولانا عبید اللہ صاحب مبارک پوری رحمہ اللہ نے امام احمد کے مسلک کو ترجیح دی ہے۔ ( مرعاۃ، ج2ص:256 ) 
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By Ibn Abbas : The Prophet once stayed for nineteen days and prayed shortened prayers. So when we travel led (and stayed) for nineteen days, we used to shorten the prayer but if we travelled (and stayed) for a longer period we used to offer the full prayer.

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں